موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الكَهَانَةِ وَالتَطَيُّرِ (بَابٌ فِي الطِّيَرَةِ)
حکم : صحیح
3928 . حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُتَوَكِّلِ الْعَسْقَلَانِيُّ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ وَلَا صَفَرَ وَلَا هَامَّةَ فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ مَا بَالُ الْإِبِلِ تَكُونُ فِي الرَّمْلِ كَأَنَّهَا الظِّبَاءُ فَيُخَالِطُهَا الْبَعِيرُ الْأَجْرَبُ فَيُجْرِبُهَا قَالَ فَمَنْ أَعْدَى الْأَوَّلَ قَالَ مَعْمَرٌ قَالَ الزُّهْرِيُّ فَحَدَّثَنِي رَجُلٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يُورِدَنَّ مُمْرِضٌ عَلَى مُصِحٍّ قَالَ فَرَاجَعَهُ الرَّجُلُ فَقَالَ أَلَيْسَ قَدْ حَدَّثَنَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا عَدْوَى وَلَا صَفَرَ وَلَا هَامَةَ قَالَ لَمْ أُحَدِّثْكُمُوهُ قَالَ الزُّهْرِيُّ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ قَدْ حَدَّثَ بِهِ وَمَا سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ نَسِيَ حَدِيثًا قَطُّ غَيْرَهُ
سنن ابو داؤد:
کتاب: کہانت اور بدفالی سے متعلق احکام و مسائل
(باب: بدشگونی کا بیان
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
3928. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کوئی مرض متعدی نہیں نہ بدشگونی ہے، نہ صفر کا مہینہ منحوس ہے نہ مردے کی کھوپڑی میں سے کوئی الو وغیرہ نکلتا ہے۔“ ایک بدوی نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ ان اونٹوں کے متعلق کیا کہیں گے جو ریگستان میں ہرنیوں کے مانند ہوتے ہیں، مگر ان میں کوئی خارش زدہ اونٹ آ ملتا ہے تو سب کو خارش والا کر دیتا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بھلا پہلے کو کس نے بیماری لگائی تھی؟“ معمر نے کہا کہ زہری نے ایک آدمی کے واسطے سے سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ سے سنا، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”کسی بیمار کو صحت مند کے ساتھ ہرگز نہ ملاؤ۔‘‘ تو اس آدمی نے سیدنا ابوہریرہ ؓ سے کہا: کیا آپ نے ہمیں یہ حدیث بیان نہیں کی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”کوئی بیماری متعدی نہیں ہوتی، نہ کوئی صفر کا مہینہ منحوس ہے اور نہ کسی مردے کی کھوپڑی سے الو نکلتا ہے۔“ تو سیدنا ابوہریرہ ؓ نے جواب دیا: میں نے تمہیں ایسی کوئی حدیث بیان نہیں کی۔ زہری نے کہا کہ ابوسلمہ نے کہا: حدیث تو انہوں نے بیان کی تھی اور میں نے نہیں سنا کہ سیدنا ابوہریرہ ؓ کو اس حدیث کے سوا کبھی کوئی حدیث بھولی ہو۔