قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْعِتْقِ (بَابٌ فِي بَيْعِ الْمُكَاتَبِ إِذَا فُسِخَتْ الْكِتَابَةُ)

حکم : صحیح 

3929. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا، أَخْبَرَتْهُ أَنَّ بَرِيرَةَ جَاءَتْ عَائِشَةَ تَسْتَعِينُهَا فِي كِتَابَتِهَا، وَلَمْ تَكُنْ قَضَتْ مِنْ كِتَابَتِهَا شَيْئًا، فَقَالَتْ لَهَا عَائِشَةُ: ارْجِعِي إِلَى أَهْلِكِ, فَإِنْ أَحَبُّوا أَنْ أَقْضِيَ عَنْكِ كِتَابَتَكِ، وَيَكُونَ وَلَاؤُكِ لِي فَعَلْتُ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ بَرِيرَةُ لِأَهْلِهَا فَأَبَوْا، وَقَالُوا: إِنْ شَاءَتْ أَنْ تَحْتَسِبَ عَلَيْكِ فَلْتَفْعَلْ، وَيَكُونُ لَنَا وَلَاؤُكِ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >ابْتَاعِي فَأَعْتِقِي, فَإِنَّمَا الْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ<، ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: >مَا بَالُ أُنَاسٍ يَشْتَرِطُونَ شُرُوطًا لَيْسَتْ فِي كِتَابِ اللَّهِ, مَنِ اشْتَرَطَ شَرْطًا لَيْسَ فِي كِتَابِ اللَّهِ فَلَيْسَ لَهُ, وَإِنْ شَرَطَهُ مِائَةَ مَرَّةٍ, شَرْطُ اللَّهِ أَحَقُّ وَأَوْثَقُ<.

مترجم:

3929.

ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ سیدہ بریرہ‬ ؓ ا‬ن کے پاس آئی، وہ ان سے اپنے معاہدہ کتابت کے سلسلے میں مدد چاہتی تھی اور اپنی کتابت میں سے کچھ بھی ادا نہیں کر پائی تھی، تو سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے اس سے کہا: اپنے گھر والوں کے پاس جاؤ، اگر وہ پسند کریں کہ تیری کتابت میں ادا کر دوں اور تیرا ولاء مجھے حاصل ہو تو میں یہ کرنے کو تیار ہوں۔ اس نے جا کر اپنے گھر والوں (مالکوں) سے بات کی تو انہوں نے انکار کر دیا اور کہا: اگر وہ (عائشہ) تجھ پر خرچ کر کے ثواب لینا چاہیں تو لے لیں، مگر ولاء ہمارے ہی لیے رہے گا۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے یہ بات رسول ﷺ سے ذکر کی، تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا: ”اسے خرید لو اور پھر آزاد کر دو۔ ولاء اسی کا ہوتا ہے جو آزاد کرے۔“ پھر رسول اللہ ﷺ خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اور فرمایا: ”لوگوں کو کیا ہوا ہے کہ ایسی ایسی شرطیں کرتے ہیں جو ﷲ کی کتاب میں نہیں ہیں جو کوئی ایسی شرط کرے جو اﷲ کی کتاب میں نہ ہو تو اس کا کوئی اعتبار نہیں، اگرچہ سو شرطیں ہی کیوں نہ ہوں۔ ﷲ کی شرط برحق اور مضبوط ہے۔“ (یعنی اس کے ماسوا باطل ہیں)۔