قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَاتَمِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْجَلَاجِلِ)

حکم : ضعیف (الألباني)

4230. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سَهْلٍ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ أَنَّ عَامِرَ ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ عَلِيُّ بْنُ سَهْلِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ أَنَّ مَوْلَاةً لَهُمْ ذَهَبَتْ بِابْنَةِ الزُّبَيْرِ إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ, وَفِي رِجْلِهَا أَجْرَاسٌ، فَقَطَعَهَا عُمَرُ، ثُمَّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: إِنَّ مَعَ كُلِّ جَرَسٍ شَيْطَانًا.

سنن ابو داؤد: کتاب: انگوٹھیوں سے متعلق احکام و مسائل (باب: گھونگرو والے پازیب پہننا)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

4230.

عامر بن عبداللہ بن زبیر کا بیان ہے کہ ہماری ایک لونڈی زبیر کی ایک لڑکی کو سیدنا عمر بن خطاب ؓ کے ہاں لے گئی۔ اس لڑکی کے پاؤں میں گھونگرو تھے۔ چنانچہ سیدنا عمر ؓ نے ان کو کاٹ ڈالا اور فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے: ”ہر گھنٹی کے ساتھ شیطان ہوتا ہے۔“