تشریح:
(1) ابومحمد ’’صحابی ہیں۔ ان کے نام کی تعیین میں اختلاف ہے۔ مسعود بن اوس زید بن اصرم یا مسعود بن زید سبیع یا قیس بن عامرخولانی یا مسعود بن یزید سعد بن اوس قیس بن عبایہ وغیرہ کئی نام بیان ہوئے ہیں۔ (الإصابة لابن حجر)
(2) حضرت عبادہ کے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ ’’وتر پانچ نمازوں کی طرح فرض اورواجب نہیں ہے۔،، مگر مسنون ومؤکد ہونے میں کوئی اختلاف نہیں جیسے ثابت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سفر میں بھی وتر نہ چھوڑتے تھے۔
(3) کامل ومقبول نماز کے لیے تمام سنن وواجبات کو جاننا اور ان پرعمل کرنا چاہیے یعنی مسنون کامل وضو، مشروع افضل وقت، اعتدال ارکان اور حضور قلب وغیرہ۔
(4) اللہ کے وعدے، جواس کی شریعت میں بیان کئے گئے ہیں، اعمال حسنہ ہی پرموقوف ہیں۔
(5) ان کے بغیر بھی اللہ جسے چاہے معاف فرما دے یاعذاب دے اسے کوئی نہیں پوچھ سکتا۔ (لَا يُسْأَلُ عَمَّا يَفْعَلُ وَهُمْ يُسْأَلُونَ) (الأنبیا ء: 23)