قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَلَاحِمِ (بَابُ أَمَارَاتِ السَّاعَةِ)

حکم : صحیح 

4311. - حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ, وَهَنَّادٌ الْمَعْنَى, قَالَ مُسَدَّدٌ: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، حَدَّثَنَا فُرَاتٌ الْقَزَّازُ، عَنْ عَامِرِ بْنِ وَاثِلَةَ وَقَالَ هَنَّادٌ، عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ، عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ أَسِيدٍ الْغِفَارِيِّ، قَالَ: كُنَّا قُعُودًا نَتَحَدَّثُ فِي ظِلِّ غُرْفَةٍ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرْنَا السَّاعَةَ، فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُنَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَنْ تَكُونَ- أَوْ لَنْ تَقُومَ- السَّاعَةُ حَتَّى يَكُونَ قَبْلَهَا عَشْرُ آيَاتٍ: طُلُوعُ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِهَا، وَخُرُوجُ الدَّابَّةِ، وَخُرُوجُ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ، وَالدَّجَّالُ، وَعِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ، وَالدُّخَانُ، وَثَلَاثَةُ خُسُوفٍ: خَسْفٌ بِالْمَغْرِبِ، وَخَسْفٌ بِالْمَشْرِقِ، وَخَسْفٌ بِجَزِيرَةِ الْعَرَبِ، وَآخِرُ ذَلِكَ: تَخْرُجُ نَارٌ مِنَ الْيَمَنِ مِنْ قَعْرِ عَدَنٍ تَسُوقُ النَّاسَ إِلَى الْمَحْشَرِ<.

مترجم:

4311.

سیدنا حذیفہ بن اسید غفاری ؓ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے کمرے کے سائے میں بیٹھے باتیں کر رہے تھے کہ ہم نے قیامت کا ذکر کیا اور ہماری آوازیں بلند ہوئیں تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک ہرگز نہیں آئے گی جب تک کہ اس سے پہلے دس نشانیاں ظاہر نہ ہوں۔ سورج کا مغرب کی جانب سے طلوع ہونا، جانور کا نکلنا، یاجوج ماجوج کا ظہور، دجال کا خروح، عیسیٰ ابن مریم ؑ کی آمد، دخان یعنی دھواں، تین جوانب میں زمین کا دھنسایا جانا ایک مغرب میں دوسرا مشرق میں اور تیسرا جزیرۃ العرب میں اور ان کے آخر میں یمن سے یعنی وسط عدن سے آگ نکلے گی جو لوگوں کو محشر میں چلا لے جائے گی (علاقہ شام میں جمع کر دے گی)۔“