تشریح:
1۔ امام کی زمہ داری یہ ہے کہ صحیح سنت کے مطابق نماز پڑھائے۔ دعائوں میں اپنے مقتدیوں کوشامل رکھے۔ اور صرف اپنے آپ کو ہی مخصوص نہ کرے۔ وغیرہ۔
2۔ موذن کا اذان دینا اعلان عام ہوتا ہے کہ نماز سحر یا افطار کاوقت ہوگیا ہے۔ اس لئے اس پر اعتماد کیا جانا چاہیے۔ اور اس پر واجب ہے کہ اپنی ذمے داری کا خوب احساس کرے۔
3۔ نماز کی امامت اور موذن بننا اسلامی معاشرے کے انتہائی باوقار مناصب ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کی فضیلت بیان کی ہے۔ اس لئے انھیں کامل عزت و احترام دیا جائے۔ اور بلا وجہ ان کی تحقیر اور عیب چینی سے بچا جائے۔ در اصل یہ ہے کہ یہ مناسب دیکھ بھال کر صاحب صلاحیت افراد ہی کو دییئے جایئں۔
الحکم التفصیلی:
قلت: وهذا إسناد صحيح موصول، رجاله كلهم ثقات رجال الشيخين؛ وقد ذكر الأعمش أنه سمعه من أبي صالح فيما يظن، وقد جزم بسماعه منه في غير هذه الرواية، كما سبق ذكره في الرواية الأولى، فكان الإسناد موصولاً صحيحاً. والحديث أخرجه البيهقي (1/430) من طريق المصنف. وأخرجه الإمام أحمد (2/382) : ثنا عبد الله بن نمير... به. وقد سبق الكلام على الحديث وتخريجه في الرواية الأولى.