تشریح:
(1) یہ حدیث صحیح ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اللہ کے دین اور نبی ﷺ کی سنت سےعمدا انحراف اور اس کی مخالفت کا عذاب انتہائی شدید ہے۔ جسے (فَلَيْسَ مِنْ اللَّهِ فِي حِلٍّ وَلَا حَرَامٍ) سے تعبیر فرمایا گیا ہے۔ شارحین حدیث نے اس کی وضاحت کی ہے کہ ایسے شخص کے گناہ معاف نہیں ہوتے۔ برے کاموں سے بچنے کی توفیق چھین لی جاتی ہے۔ اس کے لیے جنت حلال نہیں ہوتی اور جہنم حرام نہیں کی جاتی۔ اللہ کی طرف سےکسی احترام کا مستحق نہیں رہتا۔ والعیاز باللہ.
(2) تہ بند، چادر اور شلوار کا ٹخنوں سےنیچے لٹکانا کبیرہ گناہوں میں سے ہے اور اسے تکبر کی علامت قرار دیا گیا ہے جو اللہ کی سخت ناپسند ہے۔
(3) جہالت یا نسیان توشاید کسی اعتبار سےاللہ کے ہاں معاف ہوجائے مگر علم ہوجانے کے بعد ایسے عمل کا ارتکاب ’’تکبر،، میں شامل ہوتا ہے۔