Abu-Daud:
The Chapter Related To The Beginning Of The Prayer
(Chapter: If One Prays Five Rak'ah)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1019.
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں کہ (ایک بار) رسول اللہ ﷺ نے ہمیں ظہر کی پانچ رکعتیں پڑھا دیں۔ تو آپ ﷺ سے کہا گیا: کیا نماز میں اضافہ کر دیا گیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا ہوا ؟“ کہنے لگے کہ آپ نے پانچ رکعتیں پڑھائی ہیں۔ تب آپ ﷺ نے دو سجدے کیے جبکہ آپ ﷺ سلام پھیر چکے تھے۔
تشریح:
1۔ رسول اللہ ﷺ کا دور نزول شریعت کا دور تھا اور اس میں نسخ کا احتمال تھا اس لئے صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین دوران نماز خاموش رہے۔ مگر اب مقتدی کو لازم ہے کہ اپنے امام کی اتباع کرتے ہوئے اسے متنبہ بھی کرے۔ 2۔ ائمہ احناف کا اس حدیث سے استدلال یہ ہے کہ سہو کی سبھی صورتوں میں سجدے سلام کے بعد ہوں جبکہ امام بخاری کا میلان اسی طرف ہے۔ کہ کمی کی صورت میں سلام سے پہلے اور اضافے ہو جانے کی صورت میں سلام کے بعد سجدے کئے جایئں۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجاه في صحيحيهما . وقال الترمذي: حديث حسن صحيح ) . إسناده: حدثنا حفص بن عمر ومسلم بن إبراهيم- المعنى، قال حفص-: ثنا شعبة عن الحكم عن إبراهيم عن علقمة عن عبد الله.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين؛ وقد أخرجاه كما يأتي. والحديث أخرجه البخاري (9/71) ... بإسناد المصنف الأول. وأخرجه هو (1/75 و 2/60) ، ومسلم (2/85) ، والنسائي (1/185) ، والترمذي (2/238) ، و ابن ماجه (1/364) ، والبيهقي (2/351) ، والطيالسي (1/111/512) ، وأحمد (1/443 و 465) من طرق أخرى عن شعبة... به. وقال الترمذي: حديث حسن صحيح . وللحديث طرق ثلاثة أخرى تأتي في الكتاب بعد هذا؛ كلها عن إبراهيم.
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں کہ (ایک بار) رسول اللہ ﷺ نے ہمیں ظہر کی پانچ رکعتیں پڑھا دیں۔ تو آپ ﷺ سے کہا گیا: کیا نماز میں اضافہ کر دیا گیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا ہوا ؟“ کہنے لگے کہ آپ نے پانچ رکعتیں پڑھائی ہیں۔ تب آپ ﷺ نے دو سجدے کیے جبکہ آپ ﷺ سلام پھیر چکے تھے۔
حدیث حاشیہ:
1۔ رسول اللہ ﷺ کا دور نزول شریعت کا دور تھا اور اس میں نسخ کا احتمال تھا اس لئے صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین دوران نماز خاموش رہے۔ مگر اب مقتدی کو لازم ہے کہ اپنے امام کی اتباع کرتے ہوئے اسے متنبہ بھی کرے۔ 2۔ ائمہ احناف کا اس حدیث سے استدلال یہ ہے کہ سہو کی سبھی صورتوں میں سجدے سلام کے بعد ہوں جبکہ امام بخاری کا میلان اسی طرف ہے۔ کہ کمی کی صورت میں سلام سے پہلے اور اضافے ہو جانے کی صورت میں سلام کے بعد سجدے کئے جایئں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ظہر کی پانچ رکعتیں پڑھیں تو آپ سے پوچھا گیا کہ کیا نماز بڑھا دی گئی ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”وہ کیا ہے؟“ تو لوگوں نے عرض کیا: آپ نے پانچ رکعتیں پڑھی ہیں، (یہ سن کر) آپ ﷺ نے دو سجدے کئے اس کے بعد کہ آپ سلام پھیر چکے تھے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
‘Abd Allah (b. Mas’ud) said: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) prayed five rak’ahs in the noon prayer. He was asked whether the prayer had been extended. He asked what they meant by that. The people said: you prayed five rak’ahs. Then he made two prostrations after having given the salutation.