موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ إِذَا صَلَّى خَمْسًا)
حکم : صحیح
1020 . حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ، صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، -قَالَ إِبْرَاهِيمُ:- فَلَا أَدْرِي زَادَ أَمْ نَقَصَ! فَلَمَّا سَلَّمَ قِيلَ لَهُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَحَدَثَ فِي الصَّلَاةِ شَيْءٌ؟ قَالَ: >وَمَا ذَاكَ؟<، قَالُوا: صَلَّيْتَ كَذَا وَكَذَا، فَثَنَى رِجْلَهُ وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ، فَسَجَدَ بِهِمْ سَجْدَتَيْنِ، ثُمَّ سَلَّمَ، فَلَمَّا انْفَتَلَ, أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ -صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-، فَقَالَ: >إِنَّهُ لَوْ حَدَثَ فِي الصَّلَاةِ شَيْءٌ أَنْبَأْتُكُمْ بِهِ، وَلَكِنْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ أَنْسَى كَمَا تَنْسَوْنَ، فَإِذَا نَسِيتُ فَذَكِّرُونِي<، وَقَال:َ >إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلَاتِهِ, فَلْيَتَحَرَّ الصَّوَابَ، فَلْيُتِمَّ عَلَيْهِ، ثُمَّ لِيُسَلِّمْ، ثُمَّ لِيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ.
سنن ابو داؤد:
کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
باب: جب پانچ رکعتیں پڑھ جائے؟
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
1020. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھائی‘ ابراہیم نے کہا معلوم نہیں اس میں کوئی کمی کر دی یا بیشی۔ جب سلام پھیرا تو آپ ﷺ سے کہا گیا: اے اﷲ کے رسول! کیا نماز کے متعلق کوئی نیا حکم آیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا ہوا؟“ کہنے لگے کہ آپ نے ایسے ایسے نماز پڑھائی ہے۔ تو آپ ﷺ نے اپنا پاؤں موڑا‘ قبلہ رخ ہوئے اور انہیں دو سجدے کرائے‘ پھر سلام پھیرا۔ جب پھرے تو ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ”بلاشبہ اگر نماز کے متعلق کوئی نیا حکم آتا تو میں تمہیں بتلا دیتا‘ لیکن میں بشر ہوں‘ ویسے ہی بھولتا ہوں جیسے تم بھولتے ہو۔ جب میں بھول جاؤں تو مجھے یاد کرا دیا کرو۔“ اور فرمایا: ”جب کسی کو نماز میں شک ہو جائے تو چاہیئے کہ غور کرے کہ ٹھیک کیا ہے اور اسی پر اپنی نماز کو مکمل کرے‘ پھر سلام پھیرے پھر دو سجدے کرے۔“