Abu-Daud:
Purification (Kitab Al-Taharah)
(Chapter: The Manner of The Prophet's Wudu')
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
134.
سیدنا ابوامامہ ؓ نےنبی کریم ﷺ کے وضو کا ذکر کیا فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ اپنی آنکھوں کے کویوں (وہ گوشہ جو ناک کی طرف ہو) کا مسح بھی کیا کرتے تھے۔ اور فرمایا: ”دونوں کان سر کا حصہ ہیں۔“ سلیمان بن حرب نے کہا کہ یہ بات ابوامامہ ذکر کرتے تھے۔ قتیبہ کہتے ہیں کہ حماد نے کہا: مجھے نہیں معلوم کہ آیا یہ قول: ”کان سر کا حصہ ہیں۔“ نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے یا ابوامامہ ؓ کا قول۔ قتیبہ نے اپنی روایت میں «عن سنان أبي ربيعة» کہا ہے۔ امام ابوداؤد رحمہ اللہ کہتے ہیں: سنان ہی ابن ربیعہ ہے اور اس کی کنیت بھی ابوربیعہ ہی ہے۔
تشریح:
آنکھوں کےکنارے جلدی تہوں کے باعث خشک رہ سکتے ہیں اس لیے ان کومسلنے کا اہتمام کرنا چاہیے۔ یہ روایت شیخ البانی کےنزدیک (مسح المأقین) ’’آنکھوں کےکویوں‘‘ کے اضافے کے بغیر صحیح ہے۔
گندگی و نجاست سے صفائی ستھرائی جو شرعی اصولوں کے مطابق ہو‘ اسے شرعی اصطلاح میں ’’طہارت ‘‘ کہتے ہیں نجاست خواہ حقیقی ہو ، جیسے کہ پیشاب اور پاخانہ ، اسے (خَبَثَ ) کہتے ہیں یا حکمی اور معنوی ہو ،جیسے کہ دبر سے ریح (ہوا) کا خارج ہونا، اسے (حَدَث) کہتے ہیں دین اسلام ایک پاکیزہ دین ہے اور اسلام نے اپنے ماننے والوں کو بھی طہارت اور پاکیزگی اختیار کرنے کو کہا ہے اور اس کی فضیلت و اہمیت اور وعدووعید کا خوب تذکرہ کیا ہے ۔ رسول اللہ ﷺنے طہارت کی فضیلت کے بابت فرمایا:( الطُّهُورُ شَطْرُ الْإِيمَانِ)(صحیح مسلم ‘الطہارۃ‘ حدیث:223)’’طہارت نصف ایمان ہے ‘‘ ایک اور حدیث میں طہارت کی فضیلت کے متعلق ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا : .’’وضو کرنے سے ہاتھ ‘منہ اور پاؤں کے تمام (صغیرہ) گناہ معاف ہو جاتے ہیں ۔‘‘ (سنن النسائی ‘ الطہارۃ‘ حدیث: 103) طہارت اور پاکیزگی کے متعلق سرور کائنات ﷺ کا ارشاد ہے (لاَ تُقْبَلُ صَلاَةٌ بِغَيْرِ طُهُوْرٍ)(صحيح مسلم ‘الطہارۃ‘ حدیث:224) ’’ اللہ تعالیٰ طہارت کے بغیر کوئی نماز قبول نہیں فرماتا ۔‘‘اور اسی کی بابت حضرت ابوسعید خدری فرماتے ہیں ‘نبی کریم نے فرمایا (مِفْتِاحُ الصَّلاَةِ الطُّهُوْرٍ)(سنن اابن ماجہ ‘الطہارۃ‘حدیث 275۔276 ) ’’طہارت نماز کی کنجی ہے ۔‘‘ طہارت سے غفلت برتنے کی بابت نبی ﷺ سے مروی ہے :’’قبر میں زیادہ تر عذاب پیشاب کے بعد طہارت سے غفلت برتنے پر ہوتا ہے ۔‘‘ صحیح االترغیب والترھیب‘حدیث:152)
ان مذکورہ احادیث کی روشنی میں میں ایک مسلمان کے لیے واجب ہے کہ اپنے بدن ‘کپڑے اور مکان کو نجاست سے پاک رکھے ۔اللہ عزوجل نے اپنے نبی کو سب سے پہلے اسی بات کا حکم دیا تھا(وَثِيَابَكَ فَطَهِّرْ وَالرُّجْزَ فَاهْجُرْ)المدثر:4‘5) ’’اپنے لباس کو پاکیزہ رکھیے اور گندگی سے دور رہیے۔‘‘ مکان اور بالخصوص مقام عبادت کے سلسلہ میں سیدنا ابراہیم اور اسماعیل کو حکم دیا گیا:(أَنْ طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ)(البقرۃ:125)’’میرے گھر کو طواف کرنے والوں ‘اعتکاف کرنے والوں اور رکوع و سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک صاف رکھیں۔‘‘ اللہ عزوجل اپنے طاہر اور پاکیزہ بندوں ہی سے محبت کرتا ہے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے (إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ)( البقرۃ:222)’’بلاشبہ اللہ توبہ کرنے والوں اور پاک رہنے والوں سے محبت کرتا ہے ۔‘‘ نیز اہل قباء کی مدح میں فرمایا:(فِيهِ رِجَالٌ يُحِبُّونَ أَنْ يَتَطَهَّرُوا وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ)(التوبۃ:108)’’اس میں ایسے آدمی ہیں جو خوب پاک ہوتے کو پسند کرتے ہیں اور اللہ عزوجل پاک صاف رہنے والوں سے محبت فرماتا ہے۔‘‘
سیدنا ابوامامہ ؓ نےنبی کریم ﷺ کے وضو کا ذکر کیا فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ اپنی آنکھوں کے کویوں (وہ گوشہ جو ناک کی طرف ہو) کا مسح بھی کیا کرتے تھے۔ اور فرمایا: ”دونوں کان سر کا حصہ ہیں۔“ سلیمان بن حرب نے کہا کہ یہ بات ابوامامہ ذکر کرتے تھے۔ قتیبہ کہتے ہیں کہ حماد نے کہا: مجھے نہیں معلوم کہ آیا یہ قول: ”کان سر کا حصہ ہیں۔“ نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے یا ابوامامہ ؓ کا قول۔ قتیبہ نے اپنی روایت میں «عن سنان أبي ربيعة» کہا ہے۔ امام ابوداؤد رحمہ اللہ کہتے ہیں: سنان ہی ابن ربیعہ ہے اور اس کی کنیت بھی ابوربیعہ ہی ہے۔
حدیث حاشیہ:
آنکھوں کےکنارے جلدی تہوں کے باعث خشک رہ سکتے ہیں اس لیے ان کومسلنے کا اہتمام کرنا چاہیے۔ یہ روایت شیخ البانی کےنزدیک (مسح المأقین) ’’آنکھوں کےکویوں‘‘ کے اضافے کے بغیر صحیح ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوامامہ ؓ سے روایت ہے، آپ نے نبی اکرم ﷺ کے وضو (کی کیفیت) کا ذکر کیا اور فرمایا: آپ ﷺ ناک کے قریب دونوں آنکھوں کے کناروں کا مسح فرماتے تھے، ابوامامہ کہتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”دونوں کان سر میں داخل ہیں“۔ سلیمان بن حرب کہتے ہیں: ابوامامہ بھی یہ کہا کرتے تھے (کہ دونوں کان سر میں داخل ہیں)۔ قتیبہ کہتے ہیں کہ حماد نے کہا: میں نہیں جانتا کہ یہ قول یعنی دونوں کانوں کا ذکر نبی اکرم ﷺ کا قول ہے، یا ابوامامہ کا۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Umamah (RA): Abu Umamah mentioned how the Messenger of Allah (ﷺ) performed ablution, saying that he used to wipe the corners of his eyes, and he said that the ears are treated as part of the head.