Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat): Detailed Injunctions about Witr
(Chapter: At-Tasbih (Glorifying Allah) Using Pebbles)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1501.
سیدہ یسیرہ ؓ نے خبر دی کہ نبی کریم ﷺ نے انہیں (صحابیات کو) حکم دیا تھا کہ وہ اللہ کی تکبیر «الله أكبر» تقدیس «سبحان الملك القدوس» اور تہلیل «لا إله إلا الله» کی پابندی اختیار کریں اور یہ کہ اپنی انگلیوں پر شمار کیا کریں کیونکہ ان سے سوال ہو گا اور یہ بلوائی جائیں گی۔
تشریح:
روز قیامت جسم کے اعضاء بلوائے جایئں گے۔ اور شہادت دیں گے جیسا کہ قرآن مجید میں ہے۔ (الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ فِي مَخْمَصَةٍ غَيْرَ مُتَجَانِفٍ لِّإِثْمٍ ۙ فَإِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ) (المائدة۔3) آج ہم ان کے مونہوں پر مہر کردیں گے۔ اور ان کے ہاتھ ہم سے بات کریں گے۔ اور ان کے پائوں ان کے کئے کی گواہی دیں گے۔ اور سورۃ نور میں ہے۔ (يَوْمَ تَشْهَدُ عَلَيْهِمْ أَلْسِنَتُهُمْ وَأَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُم بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ)(النور ۔24) اس دن ان کی زبانیں ان کے ہاتھ اور ان کے پائوں ان کے خلاف گواہی دیں گے جو یہ عمل کرتے رہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت: حديث حسن، وصححه ابن حبان (839) ، والذهبي . إسناده: حدئنا مسدد: ثنا عبد الله بن داود عن هانئ بن عثمان عن حُمَيْضَةَ بنت ياسر عن يُسَيْرَةَ.
قلت: وهذا إسناد رجاله ثقات؛ غير حميضة بنت ياسر؛ قال الذهبي: تفرد عنها ابنها هانئ .
قلت: ولم يوثقها غير ابن حبان، لكن صحح لها من يأتي ذكره. والحديث أخرجه الترمذي (2/278) ، وابن حبان (2333) ، والحاكم (1/547) ، وأحمد (6/370- 371) ، وعبد بن حميد في المنتخب (1568) من طرق أخرى عن هانئ... به. وعلقه عنه البخاري في التاريخ (4/2/232) . وقال الترمذي: حديث غريب . وأما الحاكم فليس في النسخة المطبوعة من كتابه تصريحه بالتصحيح! ولكن وقع في تلخيصه للذهبي قوله: صحيح . فلم يتبين لي هل هو من قول الحاكم؟! أم الذهبي؟! أم هو متابع له فيه، كما هو الغالب عليه؟! وإنما حسنت الحديث؛ لأن له شاهدا موقوفاً على عائشة، خرجته في غير هذا الموضع- وأظنه في ردي على التعقب الحثيث للشيخ الحبشي (1) -؛ مع تصحيح من ذكرنا إياه. والله أعلم.
سیدہ یسیرہ ؓ نے خبر دی کہ نبی کریم ﷺ نے انہیں (صحابیات کو) حکم دیا تھا کہ وہ اللہ کی تکبیر «الله أكبر» تقدیس «سبحان الملك القدوس» اور تہلیل «لا إله إلا الله» کی پابندی اختیار کریں اور یہ کہ اپنی انگلیوں پر شمار کیا کریں کیونکہ ان سے سوال ہو گا اور یہ بلوائی جائیں گی۔
حدیث حاشیہ:
روز قیامت جسم کے اعضاء بلوائے جایئں گے۔ اور شہادت دیں گے جیسا کہ قرآن مجید میں ہے۔ (الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ فِي مَخْمَصَةٍ غَيْرَ مُتَجَانِفٍ لِّإِثْمٍ ۙ فَإِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ) (المائدة۔3) آج ہم ان کے مونہوں پر مہر کردیں گے۔ اور ان کے ہاتھ ہم سے بات کریں گے۔ اور ان کے پائوں ان کے کئے کی گواہی دیں گے۔ اور سورۃ نور میں ہے۔ (يَوْمَ تَشْهَدُ عَلَيْهِمْ أَلْسِنَتُهُمْ وَأَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُم بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ)(النور ۔24) اس دن ان کی زبانیں ان کے ہاتھ اور ان کے پائوں ان کے خلاف گواہی دیں گے جو یہ عمل کرتے رہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
یسیرہ ؓ کہتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے انہیں حکم دیا کہ وہ تکبیر، تقدیس اور تہلیل کا اہتمام کیا کریں اور اس بات کا کہ وہ انگلیوں کے پوروں سے گنا کریں اس لیے کہ انگلیوں سے (قیامت کے روز) سوال کیا جائے گا اور وہ بولیں گی۱؎۔
حدیث حاشیہ:
۱؎: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: (يَوْمَ تَشْهَدُ عَلَيْهِمْ أَلْسِنَتُهُمْ وَأَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُم بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ)(سورة النور: 24) ’’جس دن ان کی زبانیں اور ان کے ہاتھ اور پاؤں ان کے خلاف گواہی دیں گے۔‘‘ تو جس طرح ہاتھ اور پاؤں وغیرہ اعضاء برے اعمال کی گواہی دیں گے اسی طرح اچھے اعمال کی بھی گواہی دیں گے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Yusayrah, mother of Yasir: The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) commanded them (the women emigrants) to be regular (in remembering Allah by saying): "Allah is most great"; "Glory be to the King, the Holy"; "there is no god but Allah"; and that they should count them on fingers, for they (the fingers) will be questioned and asked to speak.