قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ (بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا سَلَّمَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1509 .   حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَمِّهِ الْمَاجِشُونِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَلَّمَ مِنْ الصَّلَاةِ قَالَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ وَمَا أَسْرَفْتُ وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ

سنن ابو داؤد:

کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل 

  (

باب: آدمی سلام پھیرنے کے بعد کون سے اذکار بجا لائے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1509.   سیدنا علی بن ابی طالب ؓ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ جب نماز سے سلام پھیرتے، تو یہ پڑھا کرتے تھے: «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ وَمَا أَسْرَفْتُ وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ» ’’اے اللہ! مجھے بخش دے وہ تقصیرات، جو میں نے پہلے کیں، جو بعد میں کیں، جو پوشیدہ کیں اور جنہیں ظاہراً کیا اور جو میں حد سے گزرتا رہا، اور وہ جن کے متعلق تو مجھ سے زیادہ باخبر ہے تو ہی (جسے چاہے) آگے کرنے والا اور (جسے چاہے) پیچھے رکھنے والا ہے۔ (نیکی کی توفیق دیتا ہے یا محروم کر دیتا ہے) تیرے علاوہ اور کوئی معبود نہیں۔“