قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ فِي الْفِدْيَةِ)

حکم : حسن لكن ذكر الزبيب منكر والمحفوظ التمر كما في أحاديث العباس 

1860. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي أَبَانُ يَعْنِي ابْنَ صَالِحٍ عَنْ الْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ قَالَ أَصَابَنِي هَوَامُّ فِي رَأْسِي وَأَنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْحُدَيْبِيَةِ حَتَّى تَخَوَّفْتُ عَلَى بَصَرِي فَأَنْزَلَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى فِيَّ فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَرِيضًا أَوْ بِهِ أَذًى مِنْ رَأْسِهِ الْآيَةَ فَدَعَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي احْلِقْ رَأْسَكَ وَصُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ أَوْ أَطْعِمْ سِتَّةَ مَسَاكِينَ فَرَقًا مِنْ زَبِيبٍ أَوْ انْسُكْ شَاةً فَحَلَقْتُ رَأْسِي ثُمَّ نَسَكْتُ

مترجم:

1860.

سیدنا کعب بن عجرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میرے سر میں جوئیں پڑ گئیں۔ جبکہ میں حدیبیہ کے سال (اس سفر میں) رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھا۔ اور (سر کی اذیت اتنی شدید تھی کہ) مجھے اپنی نظر کا اندیشہ لگ گیا تھا۔ پس اللہ عزوجل نے میرے بارے میں یہ آیت اتاری (فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَرِيضًا أَوْ بِهِ أَذًى مِنْ رَأْسِهِ) پس رسول اللہ ﷺ نے مجھے بلوایا اور فرمایا: ”اپنا سر منڈا دو۔ تین روزے رکھو یا چھ مسکینوں کو ایک ٹوکرا کشمش کا کھلا دو یا ایک بکری قربانی کر دو۔“ چنانچہ میں نے اپنا سر منڈوایا اور پھر قربانی کر دی۔