قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابُ فِي دُخُولِ الْكَعْبَةِ)

حکم : ضعیف

ترجمة الباب:

2028 .   حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ مِنْ عِنْدِهَا وَهُوَ مَسْرُورٌ ثُمَّ رَجَعَ إِلَيَّ وَهُوَ كَئِيبٌ فَقَالَ إِنِّي دَخَلْتُ الْكَعْبَةَ وَلَوْ اسْتَقْبَلْتُ مِنْ أَمْرِي مَا اسْتَدْبَرْتُ مَا دَخَلْتُهَا إِنِّي أَخَافُ أَنْ أَكُونَ قَدْ شَقَقْتُ عَلَى أُمَّتِي

سنن ابو داؤد:

کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: کعبہ کے اندر جانا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2028.   ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ میرے ہاں سے تشریف لے گئے تو بہت مسرور اور خوش تھے۔ پھر میرے ہاں واپس لوٹے تو کسی قدر کبیدہ اور رنجیدہ سے تھے۔ اور فرمایا: ”میں کعبہ میں داخل ہوا ہوں اگر مجھے اپنے اس معاملے کا پہلے علم ہوتا جو بعد میں معلوم ہوا ہے تو میں اس کے اندر داخل نہ ہوتا۔ مجھے اندیشہ ہے کہ میں نے اپنی امت پر مشقت ڈالی ہے۔“