Abu-Daud:
Purification (Kitab Al-Taharah)
(Chapter: The Sexually Impure Person Shaking Hands)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
230.
سیدنا حذیفہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ ان سے ملے اور (مصافحہ کے لیے) ان کی طرف اپنا ہاتھ بڑھایا تو انہوں نے کہا میں جنبی ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا ”مسلمان ناپاک (پلید) نہیں ہوتا۔“
تشریح:
الحکم التفصیلی:
(قلت : إسناده صحيح على شرط البخاري. وأخرجه مسلم وأبو عوانة في صحيحيهما ) . إسناده: حدثنا مسدد قال: ثنا يحيى عن مِسْعَرٍ عن واصل عن أبي وائل عن حذيفة وهذا إسناد صحيح على شرط البخاري. والحديث أخرجه أبو عوانة في صحيحه (1/275) عن مسدد. وأخرجه أحمد (5/384) عن يحيى بن سعيد... به. وأخرجه أبو عوانة أيضا، والنسائي (1/51) ، وابن ماجه (1/191) من طرق عن يحيى. وقد تابعه وكيع عن مسعر بن كِدَام. أخرجه مسلم (1/194) ، والبيهقي (1/189- 190) . وله طريق أخرى عند النسائي قال: أخبرنا إسحاق بن إبراهيم قال: أنبأنا جرير عن الشيباني عن أبي بردة عن حذيفة قال: كان رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إذا لقي الرجل من أصحابه؛ مَاسَحَه ودعا له؛ قال: فرأيته يوماً بُكرةً؛ فحِدْتُ عنه، ثم أتيته حين ارتفع النهار، فقال: إتي رأيتك؛ فحِدْتَ عنِّي؟! . فقال: إتي كنت جنباً؛ فخشيت أن تمسَّني! فقال رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إن المسلم لا ينجس . وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين. وصححه ابن حبان فأخرجه في صحيحه (2/276- 277) ، وأقره في الفتح (1/310) .
گندگی و نجاست سے صفائی ستھرائی جو شرعی اصولوں کے مطابق ہو‘ اسے شرعی اصطلاح میں ’’طہارت ‘‘ کہتے ہیں نجاست خواہ حقیقی ہو ، جیسے کہ پیشاب اور پاخانہ ، اسے (خَبَثَ ) کہتے ہیں یا حکمی اور معنوی ہو ،جیسے کہ دبر سے ریح (ہوا) کا خارج ہونا، اسے (حَدَث) کہتے ہیں دین اسلام ایک پاکیزہ دین ہے اور اسلام نے اپنے ماننے والوں کو بھی طہارت اور پاکیزگی اختیار کرنے کو کہا ہے اور اس کی فضیلت و اہمیت اور وعدووعید کا خوب تذکرہ کیا ہے ۔ رسول اللہ ﷺنے طہارت کی فضیلت کے بابت فرمایا:( الطُّهُورُ شَطْرُ الْإِيمَانِ)(صحیح مسلم ‘الطہارۃ‘ حدیث:223)’’طہارت نصف ایمان ہے ‘‘ ایک اور حدیث میں طہارت کی فضیلت کے متعلق ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا : .’’وضو کرنے سے ہاتھ ‘منہ اور پاؤں کے تمام (صغیرہ) گناہ معاف ہو جاتے ہیں ۔‘‘ (سنن النسائی ‘ الطہارۃ‘ حدیث: 103) طہارت اور پاکیزگی کے متعلق سرور کائنات ﷺ کا ارشاد ہے (لاَ تُقْبَلُ صَلاَةٌ بِغَيْرِ طُهُوْرٍ)(صحيح مسلم ‘الطہارۃ‘ حدیث:224) ’’ اللہ تعالیٰ طہارت کے بغیر کوئی نماز قبول نہیں فرماتا ۔‘‘اور اسی کی بابت حضرت ابوسعید خدری فرماتے ہیں ‘نبی کریم نے فرمایا (مِفْتِاحُ الصَّلاَةِ الطُّهُوْرٍ)(سنن اابن ماجہ ‘الطہارۃ‘حدیث 275۔276 ) ’’طہارت نماز کی کنجی ہے ۔‘‘ طہارت سے غفلت برتنے کی بابت نبی ﷺ سے مروی ہے :’’قبر میں زیادہ تر عذاب پیشاب کے بعد طہارت سے غفلت برتنے پر ہوتا ہے ۔‘‘ صحیح االترغیب والترھیب‘حدیث:152)
ان مذکورہ احادیث کی روشنی میں میں ایک مسلمان کے لیے واجب ہے کہ اپنے بدن ‘کپڑے اور مکان کو نجاست سے پاک رکھے ۔اللہ عزوجل نے اپنے نبی کو سب سے پہلے اسی بات کا حکم دیا تھا(وَثِيَابَكَ فَطَهِّرْ وَالرُّجْزَ فَاهْجُرْ)المدثر:4‘5) ’’اپنے لباس کو پاکیزہ رکھیے اور گندگی سے دور رہیے۔‘‘ مکان اور بالخصوص مقام عبادت کے سلسلہ میں سیدنا ابراہیم اور اسماعیل کو حکم دیا گیا:(أَنْ طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ)(البقرۃ:125)’’میرے گھر کو طواف کرنے والوں ‘اعتکاف کرنے والوں اور رکوع و سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک صاف رکھیں۔‘‘ اللہ عزوجل اپنے طاہر اور پاکیزہ بندوں ہی سے محبت کرتا ہے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے (إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ)( البقرۃ:222)’’بلاشبہ اللہ توبہ کرنے والوں اور پاک رہنے والوں سے محبت کرتا ہے ۔‘‘ نیز اہل قباء کی مدح میں فرمایا:(فِيهِ رِجَالٌ يُحِبُّونَ أَنْ يَتَطَهَّرُوا وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ)(التوبۃ:108)’’اس میں ایسے آدمی ہیں جو خوب پاک ہوتے کو پسند کرتے ہیں اور اللہ عزوجل پاک صاف رہنے والوں سے محبت فرماتا ہے۔‘‘
سیدنا حذیفہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ ان سے ملے اور (مصافحہ کے لیے) ان کی طرف اپنا ہاتھ بڑھایا تو انہوں نے کہا میں جنبی ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا ”مسلمان ناپاک (پلید) نہیں ہوتا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حذیفہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ ان سے ملے تو آپ (مصافحہ کے لیے) ہاتھ پھیلاتے ہوئے ان کی طرف بڑھے، حذیفہ نے کہا: میں جنبی ہوں، اس پر آپ ﷺ نے فرمایا: ”مسلمان نجس نہیں ہوتا“ ۱؎۔
حدیث حاشیہ:
۱؎: یعنی جنابت نجاست حکمی ہے اس سے آدمی کا بدن یا پسینہ نجس نہیں ہوتا، اسی واسطے جنبی کے ساتھ ملنا بیٹھنا اور کھانا پینا درست ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Hudhaifah (RA) reported: The prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) visited him and inclined towards him (for shaking hand). He said: I am sexually defiled. The prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) replied: A Muslim is not defiled.