موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّيدِ (بَابٌ فِي الصَّيْدِ)
حکم : صحیح
2847 . حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ إِنِّي أُرْسِلُ الْكِلَابَ الْمُعَلَّمَةَ فَتُمْسِكُ عَلَيَّ أَفَآكُلُ قَالَ إِذَا أَرْسَلْتَ الْكِلَابَ الْمُعَلَّمَةَ وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَكُلْ مِمَّا أَمْسَكْنَ عَلَيْكَ قُلْتُ وَإِنْ قَتَلْنَ قَالَ وَإِنْ قَتَلْنَ مَا لَمْ يَشْرَكْهَا كَلْبٌ لَيْسَ مِنْهَا قُلْتُ أَرْمِي بِالْمِعْرَاضِ فَأُصِيبُ أَفَآكُلُ قَالَ إِذَا رَمَيْتَ بِالْمِعْرَاضِ وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَأَصَابَ فَخَرَقَ فَكُلْ وَإِنْ أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَلَا تَأْكُلْ
سنن ابو داؤد:
کتاب: شکار کے احکام و مسائل
باب: شکار کرنے کا بیان
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2847. سیدنا عدی بن حاتم ؓ کا بیان ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے سوال کیا کہ میں اپنے سدھائے ہوئے کتے چھوڑتا ہوں تو وہ میرے لیے شکار پکڑ رکھتے ہیں، تو کیا میں (اسے) کھا لوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم سدھائے ہوئے کتے چھوڑو اور اللہ کا نام لو، تو جو وہ تمہارے لیے پکڑ رکھیں اسے کھا لو۔“ میں نے کہا: اگرچہ وہ اسے مار ہی ڈالیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”خواہ مار ہی ڈالیں، بشرطیکہ کوئی اور کتا ان میں شامل نہ ہو گیا ہو جو ان میں سے نہ ہو۔“ میں نے کہا: میں بھالا پھینکتا ہوں اور اس سے شکار کرتا ہوں، تو کیا (اسے) کھا لیا کروں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم بھالا پھینکو اور «بسم الله» کہو اور وہ شکار کو لگے اور اس کو پھاڑ دے تو کھا سکتے ہو، لیکن اگر وہ چوڑائی کی طرف سے لگے (بغیر دھار کے محض چوٹ سے اس کو مار ڈالے) تو مت کھاؤ۔“