قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي السَّكرِ)

حکم : حسن صحيح 

3680. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ النَّيْسَابُورِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عُمَرَ الصَّنْعَانِيُّ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ أَبِي شَيْبَةَ يَقُولُ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كُلُّ مُخَمِّرٍ خَمْرٌ وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ وَمَنْ شَرِبَ مُسْكِرًا بُخِسَتْ صَلَاتُهُ أَرْبَعِينَ صَبَاحًا فَإِنْ تَابَ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِ فَإِنْ عَادَ الرَّابِعَةَ كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ يَسْقِيَهُ مِنْ طِينَةِ الْخَبَالِ قِيلَ وَمَا طِينَةُ الْخَبَالِ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ صَدِيدُ أَهْلِ النَّارِ وَمَنْ سَقَاهُ صَغِيرًا لَا يَعْرِفُ حَلَالَهُ مِنْ حَرَامِهِ كَانَ حَقًّا عَلَى اللَّهِ أَنْ يَسْقِيَهُ مِنْ طِينَةِ الْخَبَالِ

مترجم:

3680.

سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”ہر وہ چیز جو عقل پر پردہ ڈال دے وہ خمر (شراب) ہے، اور ہر نشہ آور حرام ہے، اور جس نے کوئی نشہ آور چیز استعمال کی اس کی چالیس دن کی نمازیں کاٹ لی جائیں گی۔ اگر اس نے توبہ کی تو اﷲ اس کی توبہ قبول فرما لے گا، اگر اس نے چوتھی بار پینے کا اعادہ کیا تو اﷲ پر یہ حق ہو گا کہ اسے۔ «طينة الخبال» پلائے۔“ پوچھا گیا: اے ﷲ کے رسول! «طينة الخبال» سے کیا مراد ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ جہنمیوں کی پیپ ہے۔ اور جس نے کسی کم عمر کو شراب پلا دی جسے حلال حرام کی تمیز نہ تھی تو ﷲ پر حق ہو گا کہ اسے «طينة الخبال» یعنی جہنمیوں کی پیپ پلائے۔“