Abu-Daud:
Foods (Kitab Al-At'imah)
(Chapter: What has been reported about accepting invitations)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3737.
سیدنا ابن عمر ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اور مذکورہ بالا حدیث کے ہم معنی ذکر دیا اور مزید کہا: ”اگر روزہ نہ رکھا ہو تو کھانے میں شریک ہو جائے اور اگر روزے سے ہو تو (صاحب طعام کے لیے) دعا کرے۔“
کھانے ‘پینے ‘پہننے اور سکن (رہائش ) وغیرہ کے انسانی عادات پر مبنی مسائل میں اصل حلت ہے یعنی سب ہی حلال ہیں ‘سوائے ان چیزوں کے اور ان امور کے جن سے شریعت نے منع کر دیا ہو۔
سیدنا ابن عمر ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اور مذکورہ بالا حدیث کے ہم معنی ذکر دیا اور مزید کہا: ”اگر روزہ نہ رکھا ہو تو کھانے میں شریک ہو جائے اور اگر روزے سے ہو تو (صاحب طعام کے لیے) دعا کرے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے اسی مفہوم کی حدیث بیان فرمائی اس میں اتنا اضافہ ہے کہ ”اگر روزے سے نہ ہو تو کھا لے، اور اگر روزے سے ہو تو (کھانے اور کھلانے والوں کے لیے بخشش و برکت کی) دعا کرے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
The tradition mentioned above has also been transmitted by Ibn ‘Umar (RA) to the same effect through a different chain of narrators. This version has the additional words: If he is not fasting, he should eat, and if he is fasting, he should leave it.