تشریح:
بدشگونی اور بد فالی اگر ہو تو بھی تو ان مذکو رہ اشیاء میں ممکن ہے، لیکن یہ کو ئی یقینی نہیں۔ بخلاف اس عقیدے کے جو عہدِ جاہلیت میں معروف تھا۔ سواری، بیوی اور گھر اگر دین و دُنیا میں مُفید مطلب نہ ہوں تو ان کے بدل لینے میں کو ئی مذائقہ نہیں۔ نا موافق اور خراب سواری کواپنے لیئے دردِ سر بنائے رکھنا یا بیوی جھگڑالو ہو، خدمت گار نہ ہو اور نہ دینی اُمور میں معاون ہی ہو تو ہر وقت کے حزن و ملال کو پالتے رہنا اور اسی طرح گھر جو تنگ ہو ماحول خراب ہو ہمسائے اچھے نہ ہوں تو اس میں اٹکے رہنا کسی طرح قرینِ مصلحت نہیں۔