Abu-Daud:
Combing the Hair (Kitab Al-Tarajjul)
(Chapter: Parting Of Hair)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4188.
سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ اہل کتاب اپنے بالوں کو ایسے ہی سیدھا (پیچھے کی طرف) چھوڑ دیا کرتے تھے جب کہ مشرکین مانگ نکالا کرتے تھے۔ اور رسول اللہ ﷺ کو جن امور میں کوئی حکم نہ دیا گیا ہوتا، آپ ﷺ ان میں اہل کتاب کی موافقت کرنا پسند فرماتے تھے، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے بال سیدھے رکھنے شروع کیے مگر بعد میں مانگ نکالنے لگے۔
تشریح:
واضح ہوا کہ رسول اللہ ﷺ کا مانگ نکالنا اللہ کے حکم سےتھا، اگرچہ مشرکین بھی نکالا کرتے تھے۔ پس مشرکین اور کفار کی وہی مشابہت نا جائز ہے جو ان کی دینی اور خاص قومی علامت ہو۔
سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ اہل کتاب اپنے بالوں کو ایسے ہی سیدھا (پیچھے کی طرف) چھوڑ دیا کرتے تھے جب کہ مشرکین مانگ نکالا کرتے تھے۔ اور رسول اللہ ﷺ کو جن امور میں کوئی حکم نہ دیا گیا ہوتا، آپ ﷺ ان میں اہل کتاب کی موافقت کرنا پسند فرماتے تھے، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے بال سیدھے رکھنے شروع کیے مگر بعد میں مانگ نکالنے لگے۔
حدیث حاشیہ:
واضح ہوا کہ رسول اللہ ﷺ کا مانگ نکالنا اللہ کے حکم سےتھا، اگرچہ مشرکین بھی نکالا کرتے تھے۔ پس مشرکین اور کفار کی وہی مشابہت نا جائز ہے جو ان کی دینی اور خاص قومی علامت ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ اہل کتاب اپنے بالوں کا «سدل» کرتے یعنی انہیں لٹکا ہوا چھوڑ دیتے تھے، اور مشرکین اپنے سروں میں مانگ نکالتے تھے، اور رسول اللہ ﷺ کو جن باتوں میں کوئی حکم نہ ملتا اہل کتاب کی موافقت پسند فرماتے تھے، اسی لیے آپ اپنی پیشانی کے بالوں کو لٹکا چھوڑ دیتے تھے پھر بعد میں آپ مانگ نکالنے لگے۔
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Ibn 'Abbas (RA): The people of the Book used to let their hair hand down, and the polytheists used to part their hair. The Messenger of Allah (ﷺ) like to confirm with the People of the Book in the matters about which he had received no command. Hence he Messenger of Allah (ﷺ) let his forelock hang down but afterwards he parted it.