موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَلَاحِمِ (بَابُ قِيَامِ السَّاعَةِ)
حکم : صحیح
4348 . حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ، أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ سُلَيْمَانَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ صَلَاةَ الْعِشَاءِ فِي آخِرِ حَيَاتِهِ، فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ، فَقَالَ: >أَرَأَيْتُكُمْ لَيْلَتَكُمْ هَذِهِ!؟ فَإِنَّ عَلَى رَأْسِ مِائَةِ سَنَةٍ مِنْهَا لَا يَبْقَى مِمَّنْ هُوَ عَلَى ظَهْرِ الْأَرْضِ أَحَدٌ<. قَالَ ابْنُ عُمَرَ: فَوَهِلَ النَّاسُ فِي مَقَالَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِلْكَ فِيمَا يَتَحَدَّثُونَ عَنْ هَذِهِ الْأَحَادِيثِ عَنْ مِائَةِ سَنَةٍ! وَإِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا يَبْقَى مِمَّنْ هُوَ الْيَوْمَ عَلَى ظَهْرِ الْأَرْضِ<, يُرِيدُ بِأَنْ يَنْخَرِمَ ذَلِكَ الْقَرْنُ.
سنن ابو داؤد:
کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں
باب: قیامت کے آنے کا بیان
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
4348. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے آخری ایام میں ہمیں ایک دن عشاء کی نماز پڑھائی۔ جب سلام پھیرا تو کھڑے ہو گئے اور فرمایا: ”دیکھو کہ تمہاری اس رات میں اب جو کوئی روئے زمین پر موجود ہے سو سال کے بعد ان میں سے کوئی باقی نہیں رہے گا۔“ سیدنا ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ لوگ رسول اللہ ﷺ کے اس فرمان کے بارے میں وہم میں پڑ گئے ہیں۔ یعنی یہ احادیث جو صحابہ کرام ؓ سو سال کے بارے میں روایت کرتے ہیں (کہ شاید سو سال بعد قیامت ہی آ جائے گی انہوں نے کہا) حلانکہ رسول اللہ ﷺ نے تو صرف یہ فرمایا تھا کہ آج جو روئے زمین پر موجود ہے، وہ باقی نہیں رہے گا۔ مقصد یہ تھا کہ یہ صدی ختم ہو جائے گی۔