باب: جو شخص نماز کے وقت میں سوتا رہ جائے یا نماز(پڑھنا) بھول جائے؟
)
Abu-Daud:
Prayer (Kitab Al-Salat)
(Chapter: Whoever Sleeps Through The Prayer (Time) Or Forgets (To Pray))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
447.
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ نے کہا کہ حدیبیہ کے دنوں میں ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ آئے تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”ہمارا پہرہ کون دے گا؟“ بلال ؓ نے کہا: میں۔ چنانچہ باقی سب سو رہے حتیٰ کہ سورج نکل آیا۔ پس نبی کریم ﷺ جاگے اور فرمایا: ”اسی طرح کرو جس طرح کہ (اس سے پہلے) کیا کرتے تھے۔“ چنانچہ ہم نے اسی طرح کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو سو جائے یا بھول جائے، تو ایسے ہی کیا کرے۔“
تشریح:
ہنگامی حالات میں قائد اور اس کے ساتھیوں کوچاہیے کہ پرسکون اور بااعتماد رہا کریں۔
’’نماز‘‘ مسلمانوں کے ہاں اللہ عزوجل کی عبادت کا ایک مخصوص انداز ہے اس میں قیام رکوع‘سجدہ‘ اور تشہد میں متعین ذکر اور دعائیں پڑھی جاتی ہیں اس کی ابتدا کلمہ ’’اللہ اکبر‘‘ سے اور انتہا ’’السلام علیکم ور حمۃ اللہ‘‘ سے ہوتی ہے تمام امتوں میں اللہ کی عبادت کے جو طور طریقے رائج تھے یا ابھی تک موجود ہیں ان سب میں سے ہم مسلمانوں کی نماز ‘انتہائی عمدہ خوبصورت اور کامل عبادت ہے ۔بندے کی بندگی کا عجزہ اور رب ذوالجلال کی عظمت کا جو اظہار اس طریق عبادت میں ہے ‘کسی اور میں دکھائی نہیں دیتا۔ اسلام میں بھی اس کے مقابلے کی اور کوئی عباد نہیں ہے یہ ایک ایساستون ہے جس پر دین کی پوری عمارت کڑی ہوتی ہے ‘ اگر یہ گر جائے تو پوری عمار گر جاتی ہے سب سے پہلے اسی عباد کا حکم دیا گیا اور شب معراج میں اللہ عزوجل نے اپنے رسول کو بلا واسطہ براہ راست خطاب سے اس کا حکم دیا اور پھر جبرئیل امین نے نبئ کریم ﷺ کو دوبار امامت کرائی اور اس کی تمام تر جزئیات سے آپ کو عملاً آگاہ فرمایا اور آپ نے بھی جس تفصیل سے نماز کے احکام و آداب بیان کیے ہیں کسی اور عبادت کے اس طرح بیان نہیں کیے۔قیامت کے روز بھی سب سے پہلے نماز ہی کا حساب ہو گا جس کی نماز درست اور صحیح نکلی اس کے باقی اعمال بھی صحیح ہو جائیں گے اور اگر یہی خراب نکلی تو باقی اعمال بھی برباد ہو جائیں گے رسول اللہ ﷺ اپنی ساری زندگی نماز کی تعلیم و تا کید فرماتے رہے حتی کہ دنیا سے کوچ کے آخری لمحات میں بھی ’’نماز ‘نماز‘‘ کی وصیت آپ کی زبان مبارک پر تھی آپ نے امت کو متنبہ فرمایا کہ اسلام ایک ایک کڑی کر ک ٹوٹتا اور کھلتا چلا جائے گا ‘ جب ایک کڑی ٹوٹے گی تو لوگ دوسری میں مبتلا ہو جائیں گے اور سب سے آخر میں نماز بھی چھوٹ جائے گی ۔۔(موارد الظمآ ن : 1/401‘حدیث 257 الی زوائد ابن حبان)
قرآن مجید کی سیکڑوں آیات اس کی فرضیت اور اہمیت بیان کرتی ہیں سفر ‘حضر‘صحت‘مرض ‘امن اور خوف ‘ہر حال میں نماز فرض ہے اور اس کے آداب بیان کیے گئے ہیں نماز میں کوتاہی کر نے والو کے متعلق قرآن مجید اور احادیث میں بڑی سخت وعید سنائی گئی ہیں۔
امام ابوداود نے اس کتاب میں نماز کے مسائل بڑی تفصیل سے بیان فرمائے ہیں۔
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ نے کہا کہ حدیبیہ کے دنوں میں ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ آئے تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”ہمارا پہرہ کون دے گا؟“ بلال ؓ نے کہا: میں۔ چنانچہ باقی سب سو رہے حتیٰ کہ سورج نکل آیا۔ پس نبی کریم ﷺ جاگے اور فرمایا: ”اسی طرح کرو جس طرح کہ (اس سے پہلے) کیا کرتے تھے۔“ چنانچہ ہم نے اسی طرح کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو سو جائے یا بھول جائے، تو ایسے ہی کیا کرے۔“
حدیث حاشیہ:
ہنگامی حالات میں قائد اور اس کے ساتھیوں کوچاہیے کہ پرسکون اور بااعتماد رہا کریں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں ہم صلح حدیبیہ کے زمانے میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ آئے، آپ نے فرمایا: ”رات میں ہماری نگرانی کون کرے گا؟“ بلال ؓ نے کہا: میں، پھر لوگ سوئے رہے یہاں تک کہ جب سورج نکل آیا، تو نبی اکرم ﷺ نیند سے بیدار ہوئے، آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم ویسے ہی کرو جیسے کیا کرتے تھے۔“ ابن مسعود ؓ کہتے ہیں: چنانچہ ہم لوگوں نے ویسے ہی کیا، پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو کوئی سو جائے یا (نماز پڑھنی) بھول جائے تو وہ اسی طرح کرے۔“۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎: مطلب یہ ہے کہ جس طرح وقت پر ادا کی جانے والی نماز میں کیا جاتا ہے اسی طرح اس کی قضا نماز میں کرے، پس فجر کی قضا نماز میں بھی قراءت جہری ہو گی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah ibn Mas'ud (RA): We proceeded with the Apostle of Allah (ﷺ) on the occasion of al-Hudaybiyyah. The Apostle of Allah (ﷺ) said: Who will keep watch for us? Bilal (RA) said: I (shall do). The overslept till the sun arose. The Prophet (ﷺ) awoke and said: Do as you used to do (i.e. offer prayer as usual). Then we did accordingly. He said: Anyone who oversleeps or forgets (prayer) should do similarly.