Abu-Daud:
Chapter On Sleep
(Chapter: Regarding honoring one's parents)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5137.
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کوئی بیٹا اپنے باپ کے احسان کا بدلہ نہیں دے سکتا۔ سوائے اس کے کہ اسے (باپ کو) غلام پائے، تو اسے خریدے اور آزاد کر دے۔“
تشریح:
آذا د کرنے کے یہ معنی نہیں کے بیٹا باپ کو خریدے۔ تو اب عملاً آزاد کرنے کا اعلان کرے۔ بلکہ علمائے امت کا اجماع ہے۔ کہ باپ بیٹے کی یا بیٹا باپ کی ملکیت میں آتے ہی فوراً از خود آذاد ہو جائے گا۔ آزاد کرنے کا بیان خریدنے کی نسبت سے آیا ہے۔ اور اس عمل کو بیتے کی طرف سے باپ کے حقوق کی ادایئگی سے تعبیر کیا گیا ہے۔
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کوئی بیٹا اپنے باپ کے احسان کا بدلہ نہیں دے سکتا۔ سوائے اس کے کہ اسے (باپ کو) غلام پائے، تو اسے خریدے اور آزاد کر دے۔“
حدیث حاشیہ:
آذا د کرنے کے یہ معنی نہیں کے بیٹا باپ کو خریدے۔ تو اب عملاً آزاد کرنے کا اعلان کرے۔ بلکہ علمائے امت کا اجماع ہے۔ کہ باپ بیٹے کی یا بیٹا باپ کی ملکیت میں آتے ہی فوراً از خود آذاد ہو جائے گا۔ آزاد کرنے کا بیان خریدنے کی نسبت سے آیا ہے۔ اور اس عمل کو بیتے کی طرف سے باپ کے حقوق کی ادایئگی سے تعبیر کیا گیا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بیٹا اپنے والد کے احسانات کا بدلہ نہیں چکا سکتا سوائے اس کے کہ وہ اسے غلام پائے پھر اسے خرید کر آزاد کر دے۔“
حدیث حاشیہ:
0
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Hurairah (RA) reported the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) as saying: A son does not repay what he owes to his father unless he buys him and emancipates him if he finds him in slavery.