موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابُ التَّعَوُّذِ عِنْدَ رُؤْيَةِ الرِّيحِ وَالْغَيْمِ، وَالْفَرَحِ بِالْمَطَرِ)
حکم : صحیح
2120 . حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ جَعْفَرٍ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كَانَ يَوْمُ الرِّيحِ وَالْغَيْمِ عُرِفَ ذَلِكَ فِي وَجْهِهِ وَأَقْبَلَ وَأَدْبَرَ فَإِذَا مَطَرَتْ سُرَّ بِهِ وَذَهَبَ عَنْهُ ذَلِكَ قَالَتْ عَائِشَةُ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ إِنِّي خَشِيتُ أَنْ يَكُونَ عَذَابًا سُلِّطَ عَلَى أُمَّتِي وَيَقُولُ إِذَا رَأَى الْمَطَرَ رَحْمَةٌ
صحیح مسلم:
کتاب: بارش طلب کرنے کی نماز
باب: ہوااور بادل دیکھ کر پناہ مانگنا اور بارش برسنے پرخوش ہونا
)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
2120. جعفر بن محمد نے عطاء بن ابی ر باح سے روایت کیا انھوں نے نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو کہتے ہوئے سنا: رسول اللہ ﷺ کی عادت مبارکہ تھیں کہ جب آندھی یا بادل کا دن ہوتا تو آپﷺ کے چہرہ مبارک پر اس کا اثر پہچانا جا سکتا تھا، آپ ﷺ (اضطراب کے عالم میں) کبھی آگے جاتے اور کبھی پیچھے ہٹتے، پھر جب بارش برسنا شروع ہو جاتی تو آپ اس سے خوش ہو جاتے اور وہ (پہلی کیفیت) آپﷺ سے دور ہو جاتی، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا: میں نے (ایک بار) آپﷺ سے (اس کا سبب) پوچھا تو آپﷺ نے فرمایا: ’’میں ڈر گیا کہ یہ عذاب نہ ہو جو میری امت پر مسلط کردیا گیا ہو‘‘ اور بارش کو دیکھ لیتے تو فرماتے ’’رحمت ہے۔‘‘