تشریح:
فوائدومسائل:
(1) نبی کریمﷺ کے دہن مبارک کے کسی حصے کے رنگ میں فرق آ گیا یا کوئی اور ایسی علامت سامنے آ گئی جس سے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ کو پتہ چلتا تھا کہ زہر خوانی کے اس واقعے سے پہلے ایسا نہیں تھا۔
(2) رسول اللہ ﷺ کی ذات گرامی کے خلاف تمام شیطانی حربے آزمائے گئے، مکی زندگی میں کئی طرح سے اذیتیں پہنچائی گئیں، بار بار فوج کشی کر کے آپﷺ کو (نعوذ باللہ) ختم کردینے کی کوششیں کی گئیں۔ آپﷺ کو زخم پہنچائے گئے۔ جھوٹے الزامات لگائے اور پھیلائے گئے، جب ان تمام مراحل میں اللہ نے آپﷺ ہی کو بالادست رکھا، پھر یہودیوں نے سازشی طریقے اپنائے۔ آپﷺ پر شدید جادو کیا گیا۔ اس کا بھی آپﷺ پر اثر نہ ہوا، بس معمولی سی تبدیلی آئی جس سے آپﷺ کو پتہ چل گیا کہ اس طرح کی کوشش کی گئی ہے۔ آپﷺ نے دعا فرمائی اور اللہ کی مدد سے نہ صرف شخصی طور پر بلکہ اجتماعی طور پر بھی اس سے جس طرح کا فتنہ پھیلایا جا سکتا تھا آپ نے اس کا قلع قمع کر دیا۔ پھر کھانے میں زہر ملا کر دیا گیا، اللہ نے اس موقع پر بھی آپﷺ کو محفوظ رکھا بلکہ اس موقع پر بھی آپﷺ نے اپنے معمول کے مطابق برائی کی ناکام سازش کا جواب بھلائی اور عفو کی صورت میں دیا۔ گویا اس حوالے سے بھی آپﷺ کا فضل وکرم اور عفو مکمل طور پر محفوظ رہا، بلکہ اور زیادہ نکھر کر سامنے آیا-