تشریح:
فائدہ:
جس دن یہ آیت نازل ہوئی وہ یہودیوں کے اندازوں سے بھی بڑا دن تھا۔ وہ دنیا کے گوشے گوشے سے اللہ کے بلاوے پر لبیک اللھم لبیک کہہ کر آنے والوں کے سب سے بڑے اجتماع کا اور ان کی عبادتوں، گڑگڑانے اور گناہ بخشوانے کا دن تھا، اور رہے گا۔ جہاں سے دین حنیف کا آغاز ہوا تھا وہیں اس نعمت کا اتمام اور تکمیل بھی ہوئی۔ وہ دن اور اس کا وہ لمحہ اللہ تعالی نے منتخب فرمایا۔ اسے شرف و عزت بخشی، اسے اپنے بندوں کے لئے مغفرت اور جہنم سے آزادی کا دن بنایا، اپنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اور امت کی دعائیں قبول فرمائیں۔ اور یوں ان کو عظیم ترین انعام سے نوازا۔ یہ یہودیوں کی عیدوں کی طرح انسانوں کا مقرر کردہ دن نہیں۔ نہ مسلمانوں کو ایسے دنوں کی ضرورت ہے۔