قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: شمائل

صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ الَاعْتِنَاءِ بِحِفْظِ الْعَوْرَةِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

340. وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ، وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ مَيْمُونٍ جَمِيعًا عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ بَكْرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ح، وَحَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، - وَاللَّفْظُ لَهُمَا قَالَ: إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا وَقَالَ: ابْنُ رَافِعٍ -، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، يَقُولُ: لَمَّا بُنِيَتِ الْكَعْبَةُ ذَهَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَبَّاسٌ يَنْقُلَانِ حِجَارَةً. فَقَالَ الْعَبَّاسُ، لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اجْعَلْ إِزَارَكَ عَلَى عَاتِقِكَ مِنَ الْحِجَارَةِ، فَفَعَلَ فَخَرَّ إِلَى الْأَرْضِ وَطَمَحَتْ عَيْنَاهُ إِلَى السَّمَاءِ، ثُمَّ قَامَ فَقَالَ: «إِزَارِي إِزَارِي» فَشَدَّ عَلَيْهِ إِزَارَهُ قَالَ ابْنُ رَافِعٍ فِي رِوَايَتِهِ: عَلَى رَقَبَتِكَ، وَلَمْ يَقُلْ: عَلَى عَاتِقِكَ

صحیح مسلم:

کتاب: حیض کا معنی و مفہوم

تمہید کتاب (باب: ستر کی حفاظت پر توجہ دینا)

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

340.

اسحاق بن ابراہیم حنظلی اور محمد بن حاتم نے محمد بن بکر سے روایت کیا، دونوں نےکہا: ہمیں ابن جریج نےخبر دی، نیز اسحاق بن منصور اور محمد بن رافع نے (اور یہ الفاظ ان دونوں کے ہیں) عبد الرزاق کے حوالے سے ابن جریج سے حدیث بیان کی، انہوں (ابن جریج) نے کہا: مجھے عمرو بن دینار نے خبر دی کہ انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے: جب کعبہ تعمیر کیا گیا تو عباس رضی اللہ تعالی عنہ اور نبی ﷺ پتھر ڈھونے لگے، حضرت عباس رضی اللہ تعالی عنہ نے نبی ﷺ سے کہا: پتھروں سے حفاظت کے لیے اپنا تہبند اٹھا کر کندھے پر رکھ لیجیے۔ آپﷺ نے ایسا کیا تو آپﷺ زمین پر گر گئے اور آنکھیں ( اوپر ہو کر) آسمان پر ٹک گئیں، پھر آپﷺ اٹھے اور کہا: ’’میرا تہبند، میرا تہبند۔‘‘ تو آپﷺ کا تہبند آپﷺ کو کس کر باندھ دیا گیا۔ ابن رافع کی روایت میں عَلٰى رَقَبَتِكَ (اپنی گردن پر ) کے الفاظ ہیں ، انہوں عَلٰی عَاتِقِكَ (اپنے کندھے پر) نہیں کہا۔