حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’دشمن سے مقابلے کی تمنا مت کرو، لیکن جب تمہارا ان سے مقابلہ ہو تو صبر کرو۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دشمن سے ٹکراؤ یا مقابلہ کی تمنا نہ کرو اور جب اس سے مقابلہ ہو جائے تو ثابت قدم رہو۔‘‘
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ دشمن کو حقیر نہ سمجھنا چاہیے، بلکہ اہمیت اور وزن دینا چاہیے، تاکہ صحیح تیاری ہو سکے اور جب جنگ کے بغیر کام چل سکتا ہو تو محض اپنی طاقت کے بھروسہ پر، اپنی قوت بازو پر اعتماد کرتے ہوئے، اپنے آپ کو بہت کچھ خیال کرتے ہوئے، دشمن سے ٹکراؤ کی خواہش اور آرزو نہیں کرنی چاہیے، ہاں اگر لڑائی کے سوا کوئی چارہ نہ ہو تو ظاہری اسباب اور وسائل سے کام لیتے ہوئے، اللہ کی نصرت و حمایت کے حصول کی دعا کرتے ہوئے مقابلہ میں جم جانا چاہیے اور مقابلہ سے گریز نہیں کرنا چاہیے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It has been narrated on the authority of Abu Hurairah (RA) that the Messenger of Allah (ﷺ) said: Do not desire an encounter with the enemy; but when you encounter them, be firm.