قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَا لَقِيَ النَّبِيُّ ﷺ مِنْ أَذَى الْمُشْرِكِينَ وَالْمُنَافِقِينَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1794.02 .   وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ، وَزَادَ وَكَانَ يَسْتَحِبُّ ثَلَاثًا يَقُولُ: «اللهُمَّ، عَلَيْكَ بِقُرَيْشٍ، اللهُمَّ، عَلَيْكَ بِقُرَيْشٍ، اللهُمَّ، عَلَيْكَ بِقُرَيْشٍ» ثَلَاثًا، وَذَكَرَ فِيهِمُ الْوَلِيدَ بْنَ عُتْبَةَ، وَأُمَيَّةَ بْنَ خَلَفٍ، وَلَمْ يَشُكَّ، قَالَ أَبُو إِسْحَاقَ: وَنَسِيتُ السَّابِعَ

صحیح مسلم:

کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے 

  (

باب: مشرکو ں اور منافقوں کی طرف سے رسول اللہ ﷺ کوپہنچنے والی ایذاء

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1794.02.   سفیان نے ابواسحاق سے اسی سند کے ساتھ اسی طرح روایت کی اور اس میں یہ اضافہ کیا کہ آپﷺ تین بار (دعا کرنا) پسند فرماتے تھے، اور آپﷺ نے تین بار فرمایا: ’’اے اللہ! قریش پر گرفت فرما، اے اللہ! قریش پر گرفت فرما، اے اللہ! قریش پر گرفت فرما، اور اس میں ولید بن عتبہ اور امیہ بن خلف کا نام لیا (ابی بن خلف اور امیہ بن خلف کے ناموں میں) شک نہیں کیا، ابواسحاق نے کہا: ساتواں شخص میں بھول گیا۔