قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: شمائل

صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ ِصفَةِ شَعرِهِ ﷺ وَصِفَاتِهِ وَ حُليَتِهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

2336 .   حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِي مُزَاحِمٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ زِيَادٍ - قَالَ مَنْصُورٌ: حَدَّثَنَا، وقَالَ ابْنُ جَعْفَرٍ - أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ يَعْنِيَانِ ابْنَ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَانَ أَهْلُ الْكِتَابِ يَسْدِلُونَ أَشْعَارَهُمْ، وَكَانَ الْمُشْرِكُونَ يَفْرُقُونَ رُءُوسَهُمْ، «وَكَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ مُوَافَقَةَ أَهْلِ الْكِتَابِ فِيمَا لَمْ يُؤْمَرْ بِهِ، فَسَدَلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاصِيَتَهُ، ثُمَّ فَرَقَ بَعْدُ»

صحیح مسلم:

کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: آپ ﷺ کے بال،آپ کی صفات حسنہ اور آپ کا حلیہ مبارک

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2336.   ابراہیم بن سعد نے ابن شہاب سے، انھوں نے عبیداللہ بن عبداللہ سے اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی، کہا:  اہل کتاب اپنے بالوں کو  سیدھا لٹکا چھوڑتےتھے اور مشرکین اپنے سر میں مانگ نکالتے تھے اور جن معاملات میں آپ کو حکم نہ دیا جاتا، ان میں آپ اہل کتاب کی موافقت پسند فرماتے تھے۔ اس لیے رسول اللہ نےاپنے آگے کے بال سیدھے چھوڑے پھر بعد میں (جب اللہ کا حکم آگیا تو) آپ مانگ نکالنے لگے۔