قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ طَهَارَةِ جُلُودِ الْمَيْتَةِ بِالدِّبَاغِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

363 .   وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: تُصُدِّقَ عَلَى مَوْلَاةٍ لِمَيْمُونَةَ بِشَاةٍ فَمَاتَتْ فَمَرَّ بِهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «هَلَّا أَخَذْتُمْ إِهَابَهَا فَدَبَغْتُمُوهُ فَانْتَفَعْتُمْ بِهِ؟» فَقَالُوا: إِنَّهَا مَيْتَةٌ فَقَالَ: «إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا» قَالَ أَبُو بَكْرٍ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، فِي حَدِيثِهِمَا عَنْ مَيْمُونَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا

صحیح مسلم:

کتاب: حیض کا معنی و مفہوم

 

تمہید کتاب  (

باب: مرے ہوئے جانور کا چمڑہ رنگنے سے پاک ہو جاتا ہے

)
 

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

363.   یحییٰ بن یحییٰ، ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد او ر ابن ابی عمر سب نے سفیان بن عیینہ سے، انہوں نے زہری سے، انہوں عبید اللہ بن عبد اللہ سے، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی، کہا: سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا کی آزاد کردہ لونڈی کو صدقے میں بکری دی گئی، وہ مر گئی، رسول اللہﷺ اس کے پاس سے گزرے تو آپﷺ نے فرمایا: ’’تم نے اس چمڑا کیوں نہ اتارا، اس کو رنگ لیتے اور اس سے فائدہ اٹھا لیتے!‘‘ لوگوں نے بتایا: یہ مردار ہے۔ آپﷺ نے فرمایا: بس اس کا کھانا حرام ہے۔‘‘ ابو بکر اور ابن ابی عمر نے اپنی روایت میں عن ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما، عن میمونہ کہا (سند میں روایت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے آگے میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا کی طرف منسوب کی۔)