قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ تَعَارَّ مِنَ اللَّيْلِ فَصَلَّى)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1156. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: رَأَيْتُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَأَنَّ بِيَدِي قِطْعَةَ إِسْتَبْرَقٍ، فَكَأَنِّي لاَ أُرِيدُ مَكَانًا مِنَ الجَنَّةِ إِلَّا طَارَتْ إِلَيْهِ، وَرَأَيْتُ كَأَنَّ اثْنَيْنِ أَتَيَانِي أَرَادَا أَنْ يَذْهَبَا بِي إِلَى النَّارِ، فَتَلَقَّاهُمَا مَلَكٌ، فَقَالَ: لَمْ تُرَعْ خَلِّيَا عَنْهُ

مترجم:

1156.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے نبی ﷺ کے عہد مبارک میں ایک خواب میں دیکھا جیسے میرے ہاتھ میں دبیز ریشم کا ایک ٹکڑا ہے۔ میں جنت میں جہاں جانا چاہتا ہوں وہ مجھے اڑا کر لے جاتا ہے۔ اور میں نے یہ بھی دیکھا کہ جیسے دو شخص میرے پاس آئے، انہوں نے دوزخ کی طرف مجھے لے جانے کا ارادہ کیا تو انہیں ایک فرشتہ ملا اور اس نے (مجھے) کہا: خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ پھر اس نے دونوں کو کہا: تم اس سے الگ ہو جاؤ۔