تشریح:
(1) صبح کی دو سنت کے بعد لیٹنے کے متعلق افراط و تفریط پایا جاتا ہے۔ بعض کہتے ہیں کہ دائیں کروٹ پر لیٹنا ضروری ہے اور صحت نماز کی شرط ہے۔ جیسا کہ امام ابن حزم ؒ نے محلیٰ میں لکھا ہے، کیونکہ اس سلسلے میں امر نبوی وارد ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سے جو کوئی صبح کی دو سنت پڑھے تو اسے چاہیے کہ دائیں کروٹ لیٹے۔‘‘ (سنن أبي داود، التطوع، حدیث:1281) ابراہیم نخعی ؒ نے اسے شیطان کا لیٹنا قرار دیا ہے۔ جیسا کہ مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے۔ (فتح الباري:57/3) امام بخاری ؒ نے اس کی مشروعیت بیان کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا یہ عمل مبارک ہے اور اس سلسلے میں جو امر وارد ہے وہ وجوب کے لیے نہیں بلکہ استحباب کے لیے ہے کیونکہ بعض اوقات آپ نے اس پر عمل نہیں بھی کیا۔ جیسا کہ آئندہ حدیث سے واضح ہو گا۔ (2) لیٹنے کے دوران میں جو دعا پڑھی جاتی ہے وہ کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں۔ واللہ أعلم۔