تشریح:
(1) جمرۂ دنیا، مسجد خیف کے قریب اور مکہ سے دور ہے۔ گیارہ ذوالحجہ کو سب سے پہلے اسی کو کنکریاں ماری جاتی ہیں۔ کنکریاں مارنے کے بعد ایک طرف ہٹ کر کھڑے ہونا چاہیے تاکہ دوسرے لوگوں کے لیے رکاوٹ نہ بنے اور ان کی کنکریوں سے بھی بچا جا سکے۔ (2) روایات میں یہ بھی صراحت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سورۂ بقرہ پڑھنے کی مقدار وہاں کھڑے نہایت خشوع سے دعا کرتے رہتے۔ (المصنف لابن أبي شیبة:419/5)