قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ إِذَا رَمَى بَعْدَ مَا أَمْسَى، أَوْ حَلَقَ قَبْلَ أَنْ يَذْبَحَ، نَاسِيًا أَوْ جَاهِلًا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

1752 .   حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسْأَلُ يَوْمَ النَّحْرِ بِمِنًى فَيَقُولُ لَا حَرَجَ فَسَأَلَهُ رَجُلٌ فَقَالَ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ قَالَ اذْبَحْ وَلَا حَرَجَ وَقَالَ رَمَيْتُ بَعْدَ مَا أَمْسَيْتُ فَقَالَ لَا حَرَجَ

صحیح بخاری:

کتاب: حج کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : کسی نے شام تک رمی نہ کی یا قربانی سے پہلے بھول کر یا مسئلہ نہ جان کر سر منڈا لیا تو کیا حکم ہے؟

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1752.   حضرت ابن عباس  ؓ  ہی سے روایت ہے کہ نبی ﷺ سے قربانی کے دن منیٰ کے میدان میں (تقدیم و تاخیر کے متعلق ) دریافت کیا جاتا تو آپ فرماتے : ’’کوئی حرج نہیں۔‘‘ چنانچہ ایک شخص نے آپ سے دریافت کیا کہ میں نے قربانی کرنے سے قبل سر منڈوالیا ہے؟آپ نے فرمایا: ’’اب ذبح کردو۔ کوئی حرج نہیں۔‘‘ پھر اس نے کہا: میں نے شام ہونے کے بعد رمی کی ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘