تشریح:
: (1) غروب آفتاب کے بعد جب مشرقی افق پر سیاہی آ جائے تو روزے دار کو روزہ افطار کر لینا چاہیے۔ (2) ہمارے دور میں شیعہ اور روافض روزہ افطار کرنے کے لیے ستاروں کے چمکنے کا انتظار کرتے رہتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے ایسے عمل کو خیروبرکت سے خالی قرار دیا ہے۔ اس سلسلے میں آپ کا واضح فرمان ہے کہ میری امت کے لوگ اس وقت تک میرے طریقے پر گامزن رہیں گے جب تک افطاری کرنے میں ستاروں کے چمکنے کا انتظار نہیں کریں گے۔ (صحیح ابن حبان:278/6) اس بنا پر روزہ افطار کرنے میں جلدی کرنی چاہیے۔ (3) روزہ افطار کرتے وقت مندرجہ ذیل دعا پڑھنا کتاب و سنت سے ثابت نہیں: (اللهم إني لك صُمتُ وبك آمنت وعليكَ توكلتُ وعلی رزقكَ أفطرتُ) روزہ افطار کرتے وقت مسنون دعا کا اہتمام کرنا چاہیے جسے ہم پہلے بیان کر آئے ہیں۔