قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ صَوْمِ يَوْمِ النَّحْرِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1995. حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عُمَيْرٍ قَالَ سَمِعْتُ قَزَعَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَكَانَ غَزَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ غَزْوَةً قَالَ سَمِعْتُ أَرْبَعًا مِنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعْجَبْنَنِي قَالَ لَا تُسَافِرْ الْمَرْأَةُ مَسِيرَةَ يَوْمَيْنِ إِلَّا وَمَعَهَا زَوْجُهَا أَوْ ذُو مَحْرَمٍ وَلَا صَوْمَ فِي يَوْمَيْنِ الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى وَلَا صَلَاةَ بَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَلَا بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّى تَغْرُبَ وَلَا تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلَّا إِلَى ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ مَسْجِدِ الْحَرَامِ وَمَسْجِدِ الْأَقْصَى وَمَسْجِدِي هَذَا

مترجم:

1995.

حضرت ابو سعید خدری   ؓسے روایت ہے انھوں نے نبی کریم ﷺ کے ہمراہ بارہ جنگیں لڑی ہیں، انھوں نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے چار باتیں سنی ہیں، جنھوں نے مجھے بہت خوش کیا۔ آپ نے فرمایا؛ ’’ کوئی بھی عورت اپنے شوہر یا محرم کے بغیر دو دن کا سفر نہ کرے، نیز عیدالفطر اور عید الاضحیٰ کے دن کا روزہ نہیں ہے۔ اسی طرح نماز فجر کے بعدکوئی (نفل) نماز نہیں تاآنکہ سورج طلوع ہوجائے اور نماز عصر کے بعد کوئی ( نفل) نماز نہیں حتیٰ کہ غروب آفتاب ہوجائے اور تین مساجد کے علاوہ کسی مسجد کی طرف رخت سفرباندھنا جائز نہیں اور وہ یہ ہیں: مسجد حرام، مسجد اقصیٰ اور میری یہ مسجد، یعنی مسجد نبوی ﷺ۔ ‘‘