قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ تَفْسِيرِ المُشَبَّهَاتِ)

تمہید کتاب عربی

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ حَسَّانُ بْنُ أَبِي سِنَانٍ: مَا رَأَيْتُ شَيْئًا أَهْوَنَ مِنَ الوَرَعِ دَعْ مَا يَرِيبُكَ إِلَى مَا لاَ يَرِيبُكَ

2054. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي السَّفَرِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمِعْرَاضِ فَقَالَ إِذَا أَصَابَ بِحَدِّهِ فَكُلْ وَإِذَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَقَتَلَ فَلَا تَأْكُلْ فَإِنَّهُ وَقِيذٌ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أُرْسِلُ كَلْبِي وَأُسَمِّي فَأَجِدُ مَعَهُ عَلَى الصَّيْدِ كَلْبًا آخَرَ لَمْ أُسَمِّ عَلَيْهِ وَلَا أَدْرِي أَيُّهُمَا أَخَذَ قَالَ لَا تَأْكُلْ إِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَى كَلْبِكَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَى الْآخَرِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور حسان بن ابی سنان نے کہا کہ ” ورع “ ( پرہیزگاری ) سے زیادہ آسان کوئی چیز میں نے نہیں دیکھی، بس شبہ کی چیزوں کو چھوڑ اور وہ راستہ اختیار کر جس میں کوئی شبہ نہ ہو۔

2054.

حضرت عدی بن حاتم  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے تیر کے شکار کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: ’’اگر وہ شکار کونوک کی طرف سے لگا ہے تو کھالو اور اگر عرض کے بل لگ کر شکار کو ماردیا ہے تو اسے مت کھاؤ کیونکہ وہ مردار ہے۔‘‘ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! میں شکار کے لیے بسم اللہ پڑھ کر اپنا کتا چھوڑتا ہوں لیکن شکار کے وقت اس کے ساتھ کسی دوسرے کتے کو بھی پاتا ہوں جس پر میں نے بسم اللہ نہیں پڑھی ہوتی، مجھے معلوم نہیں کہ کس کتے نے شکار مارا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا:  ’’اسے مت کھاؤ۔ تم نے صرف اپنے کتے پر بسم اللہ کہی دوسرے کتے پر تو بسم اللہ نہیں کہی تھی۔‘‘