قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ {وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا} [الجمعة: 11] «)

تمہید کتاب عربی

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلُهُ جَلَّ ذِكْرُهُ»: {رِجَالٌ لاَ تُلْهِيهِمْ تِجَارَةٌ وَلاَ بَيْعٌ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ} [النور: 37] وَقَالَ قَتَادَةُ: «كَانَ القَوْمُ يَتَّجِرُونَ وَلَكِنَّهُمْ كَانُوا إِذَا نَابَهُمْ حَقٌّ مِنْ حُقُوقِ اللَّهِ، لَمْ تُلْهِهِمْ تِجَارَةٌ وَلاَ بَيْعٌ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ، حَتَّى يُؤَدُّوهُ إِلَى اللَّهِ»

2064. حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَقْبَلَتْ عِيرٌ وَنَحْنُ نُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجُمُعَةَ فَانْفَضَّ النَّاسُ إِلَّا اثْنَيْ عَشَرَ رَجُلًا فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِمًا

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور سورۃ نور میں اللہ جل ذکرہ کا یہ فرمانا کہ ” وہ لوگ جنہیں تجارت اور خرید و فروخت اللہ کے ذکر سے غافل نہیں کرتی، قتادہ نے کہا کہ صحابہ کرام ؓ تجارت کیا کرتے تھے۔ لیکن جوں ہی اللہ تعالیٰ کا کوئی فرض سامنے آتا تو ان کی تجارت اور سوداگری اللہ کے ذکر سے انہیں غافل نہیں کرسکتی تھی تاآنکہ وہ اللہ تعالیٰ کے فرض کو ادا نہ کرلیں۔ تشریح : ابھی چند صفحات پیشتر اسی آیت شریفہ کے ساتھ یہ باب گزر چکا ہے اور یہاں دوبارہ پھر یہ درج ہوا ہے۔ حافظ ابن حجر نے اسے بعض ناقلین بخاری کے قلم کا سہو قرار دیا ہے۔ علامہ فرماتے ہیں کہ بخاری شریف کا اصل نسخہ وہ تھا جو حضرت امام کے شاگرد فربری کے پاس تھا۔ اس میں حواشی میںکچھ الحاقات تھے۔ بعض نقالین نے ان الحاقات میں سے کچھ عبارتوں کو اپنے خیال کی بنا پر متن میں درج کردیا۔ اسی وجہ سے یہ باب بھی مکرر آگیا ہے۔

2064.

حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ ایک دفعہ ہم نبی کریم ﷺ کے ہمراہ نماز جمعہ ادا کررہے تھے کہ غلے کا ایک قافلہ آیا۔ لوگ اس کی طرف چل دیے حتیٰ کہ رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ بارہ مردوں کے علاوہ کوئی دوسرا شخص باقی نہ رہا۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی: " جب انھوں نے کوئی تجارت یاکھیل تماشا دیکھا تو اس کی طرف دوڑ پڑے اور آپ کو کھڑا ہی چھوڑ دیا۔ "