قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ العَبْدِ الزَّانِي)

تمہید کتاب عربی

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ شُرَيْحٌ: «إِنْ شَاءَ رَدَّ مِنَ الزِّنَا»

2152. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا زَنَتْ الْأَمَةُ فَتَبَيَّنَ زِنَاهَا فَلْيَجْلِدْهَا وَلَا يُثَرِّبْ ثُمَّ إِنْ زَنَتْ فَلْيَجْلِدْهَا وَلَا يُثَرِّبْ ثُمَّ إِنْ زَنَتْ الثَّالِثَةَ فَلْيَبِعْهَا وَلَوْ بِحَبْلٍ مِنْ شَعَرٍ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور شریح  نے کہا کہ اگر خریدار چاہے تو زنا کے عیب کی وجہ سے ایسے لونڈی غلام کو واپس پھیر سکتا ہے۔ کیونکہ یہ بھی ایک عیب ہے۔ شریح کی روایت کو سعید بن منصو رنے وصل کیا۔ باب کی حدیث میں گو غلام کا ذکر نہیں مگر امام بخاری  نے غلام کو لونڈی پر قیاس کیا اور حنفیہ کے نزدیک لونڈی زنا سے پھیری جاسکتی ہے لیکن غلام نہیں پھیرا جاسکتا۔

2152.

حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’اگر لونڈی زنا کرے اور اس کا زمانہ ظاہر ہوجائے تو اس کا مالک اسے کوڑے لگائے صرف ڈانٹ ڈپٹ پر اکتفا نہ کرے۔ اگر پھر زنا کرے تو پھر اسے کوڑے لگائے۔ زجروتنبیہ پر اکتفا نہ کرے۔ اگر تیسری مرتبہ زنا کرے تو اس کو فروخت کردے، خواہ بالوں کی رسی کے عوض ہی ہو۔‘‘