تشریح:
(1) عزل یہ ہے کہ عورت سے جنسی تعلق تو قائم کرلیا جائے لیکن انزال سے قبل آدمی عورت سے الگ ہوجائے تاکہ حمل قرار نہ پاسکے۔ یہ تدبیر مرد عورت دونوں کے لیے تکلیف دہ اور خلاف فطرت ہے۔ مطلب یہ ہے کہ ہم اپنی لونڈیوں سے جنسی تعلقات تو قائم کرنا چاہتے ہیں لیکن انھیں فروخت کرکے دام کھرے بھی کرنا چاہتے ہیں، البتہ یہ نہیں چاہتے کہ جماع کے نتیجے میں ان سے کوئی اولاد پیدا ہوجائے کیونکہ ایسا ہونے سے وہ ام ولد بن جائے گی جسے فروخت نہیں کیا جاسکتا۔ کیا ایسے حالات میں عزل کیا جاسکتا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے انھیں تعلیم دی کہ اگر تم لونڈی فروخت کرنے کے خواہش مند ہوتو حمل سے بچنے کے لیے ضبط نفس سے کام لو کیونکہ جو تدبیر تم نے اختیار کی ہے یہ اتنی کار گر ثابت نہیں ہوسکتی کیونکہ دریا میں اترنے کے بعد اپنا دامن تر ہونے سے کون بچا سکتا ہے۔ (2) بہر حال امام بخاری ؒ نے اس حدیث سے لونڈی اور غلام کی خریدوفروخت کو ثابت کیا ہے۔ دیگر مباحث ہم کتاب النکاح میں بیان کریں گے۔ بإذن الله.