تشریح:
(1) امام بخاری ؒ شوافع کی تردید کرتے ہیں کیونکہ ان کے نزدیک معاملہ نقد بنقد جائز ہے بہر حال اگر معاہدہ طے ہوجائے کہ ہزار روپے کی دومن گندم آج سے پورے تین ماہ بعد تم سے وصول کروں گا اور گندم کی نوعیت اور وصف بھی طے کرلیا،پھر خریدار نے اسی وقت ہزار روپیہ فروخت کار کے حوالے کردیا تو جائز ہے۔ اب مدت پوری ہونے کے بعد معین وزن کا غلہ خریدار کو ادا کرنا ہوگا۔ (2) کیل اور وزن سے مراد ماپ اور تول ہے۔ ان میں سے جس چیز سے بھی وزن یا پیمائش کرنی ہے، مثلاً: کلو گرام، سیر، چھٹانک، میٹر یا فٹ وغیرہ یہ ساری باتیں طے ہونی ضروری ہیں تاکہ آئندہ کسی قسم کا جھگڑا پیدا نہ ہو۔