تشریح:
رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد سیدنا ابوبکر ؓ خلیفہ منتخب ہوئے تو انھوں نے اس بات کا التزام کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے ذمے جو اشیاء انھیں ادا کرنا ہے، خواہ وعدے کی شکل میں ہوں یا قرض کی صورت میں۔ اس التزام سے وہ آپ کے ذمہ لازم ہوگئے۔ چونکہ رسول اللہ ﷺ ایفائے عہد کو پسند کرتے تھے، اس لیے سیدنا ابو بکر ؓ نے اسے بدستور نافذ کیا۔ چونکہ رسول اللہ ﷺ نے تین دفعہ ہاتھ پھیلا کردینے کا وعدہ کیا تھا، اس لیے ابوبکر ؓ نے تین لپ بھر کردیے، یعنی آپ کے وعدے کو پوراپورا ادا کیا۔ (فتح الباري:599/4)