تشریح:
(1) اس حدیث کے مطابق اگر پیوند کی ہوئی کھجوروں کو فروخت کیا گیا تو ان کا پھل بیچنے والے کا ہو گا۔ جب پھل کا مالک یہ ہے تو اسے باغ میں جانے کے لیے راستہ اور انہیں سیراب کرنے کے لیے پانی کا حصہ بھی دیا جائے گا۔ (2) غلام کے متعلق حضرت عمر ؓ سے مروی حدیث کو موطا امام مالک میں متصل سند سے بیان کیا گیا ہے کہ غلام کا مال فروخت کرنے والے کا ہے لیکن جب خریدار شرط لگا لے تو اس صورت میں غلام کا مال خریدار کو مل جائے گا۔ بہرحال پیوند کیے ہوئے باغات کے متعلق عام قاعدہ یہی ہو گا کہ جس شخص نے پیوندکاری کی، اس کے بعد باغ فروخت کر دیا تو پھل کا حق دار وہی ہو گا، خریدار کو اگلے سال پھل ملے گا لیکن اگر خریدنے والے نے شرط لگا دی تو معاملہ شرط کی بنیاد پر ہو گا۔ (فتح الباري:64/5)