قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابٌ: إِذَا قَضَى دُونَ حَقِّهِ أَوْ حَلَّلَهُ فَهُوَ جَائِزٌ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2414 .   حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَاهُ قُتِلَ يَوْمَ أُحُدٍ شَهِيدًا وَعَلَيْهِ دَيْنٌ فَاشْتَدَّ الْغُرَمَاءُ فِي حُقُوقِهِمْ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُمْ أَنْ يَقْبَلُوا تَمْرَ حَائِطِي وَيُحَلِّلُوا أَبِي فَأَبَوْا فَلَمْ يُعْطِهِمْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَائِطِي وَقَالَ سَنَغْدُو عَلَيْكَ فَغَدَا عَلَيْنَا حِينَ أَصْبَحَ فَطَافَ فِي النَّخْلِ وَدَعَا فِي ثَمَرِهَا بِالْبَرَكَةِ فَجَدَدْتُهَا فَقَضَيْتُهُمْ وَبَقِيَ لَنَا مِنْ تَمْرِهَا

صحیح بخاری:

کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: اگر مقروض قرض خواہ کے حق میں کم ادا کرے

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2414.   حضرت جابر بن عبد اللہ  ؓ سے روایت ہے کہ ان کے والد غزوہ احد میں شہید ہو گئے تھے اور ان پر قرض تھا تو قرض خواہوں نے حقوق طلبی میں سختی سے کام لیا۔ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے قرض خواہوں سے فرمایا کہ وہ ان کے باغ کا پھل قبول کر لیں اور ان کے والد کو قرض سے بری کردیں، لیکن ان لوگوں نے اس سے انکار کردیا۔ نبی ﷺ نے انھیں میرا باغ نہ دیا بلکہ مجھ سے فرمایا: ’’ کل تمھارے باغ میں آؤں گا۔‘‘ چنانچہ آپ ﷺ صبح تشریف لائے تو میرے باغ کا پورا چکر لگایا اور اس کے پھل میں برکت کی دعا فرمائی۔ اس کے بعد میں نے پھل اتارا، اس میں سے قرض خواہوں کا قرض بھی اداکردیا اور ہمارے لیے کچھ کھجوریں بچ بھی گئیں۔