موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى مَنْ تَرَكَ دَيْنًا)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
2418 . حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنْ هِلَالِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ مُؤْمِنٍ إِلَّا وَأَنَا أَوْلَى بِهِ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ اقْرَءُوا إِنْ شِئْتُمْ النَّبِيُّ أَوْلَى بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنْفُسِهِمْ فَأَيُّمَا مُؤْمِنٍ مَاتَ وَتَرَكَ مَالًا فَلْيَرِثْهُ عَصَبَتُهُ مَنْ كَانُوا وَمَنْ تَرَكَ دَيْنًا أَوْ ضَيَاعًا فَلْيَأْتِنِي فَأَنَا مَوْلَاهُ
صحیح بخاری:
کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں
باب : قرض دار کی نماز جنازہ کا بیان
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
2418. حضرت ابو ہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’دنیا میں کوئی مومن ایسا نہیں جس سے میرا دنیا وآخرت میں سب سے زیادہ قریب رشتہ نہ ہو۔ اگر چاہتے ہو تو یہ آیت پڑھ لو:‘‘ ’’نبی اہل ایمان سے ان کی جانوں سے بھی زیادہ قریبی رشتہ رکھتے ہیں۔‘‘ ’’لہٰذا جو کوئی مومن مرجائے اور مال چھوڑجائے تو وہ اس کے خاندان کو ملے گا جو اس کے وارث ہوں۔ اور جو کوئی قرض یا عیال چھوڑ جائے تو وہ میرے پاس آئے میں اس کا بندو بست کرنے والا ہوں۔‘‘