تشریح:
(1) حضرت عبدالرحمٰن بن عثمان تیمی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حاجیوں کی گری پڑی چیز اٹھانے سے منع کیا ہے۔ (صحیح مسلم، اللقطة، حدیث:4509(1724)) اس حدیث کا تقاضا ہے کہ حرم میں کوئی گری پڑی چیز نہیں اٹھانی چاہیے۔ (2) امام بخاری ؒ نے مذکورہ عنوان اور پیش کردہ باب پر دو حدیثوں سے ثابت کیا ہے کہ حرم مکی میں گری ہوئی چیز اٹھانا جائز ہے، ممانعت اس صورت میں ہے کہ جب اس کا مالک بننے کے لیے اٹھائی جائے۔ مذکورہ احادیث کا تقاضا ہے کہ حرم کا لقطہ وہی اٹھائے جو اس کی تشہیر کرے، بصورت دیگر اسے وہاں پڑا رہنے دے۔ اعلان کرنے کے بعد اگر اس کا مالک نہ ملے تو اسے استعمال میں لانے کی بھی اجازت نہیں۔ (3) اب حکومت سعودیہ نے حرم میں گری پڑی اشیاء محفوظ کرنے کے لیے حرم ہی میں ایک امانت خانہ قائم کیا ہے، جن لوگوں کو کوئی چیز ملتی ہے وہ وہاں جمع کرا دیتے ہیں اور جن کی اشیاء گم ہو جاتی ہیں وہ ان سے رابطہ قائم کرتے ہیں۔