تشریح:
زمین، پلاٹ اور مکان وغیرہ میں شراکت جائز ہے۔ اگر کوئی شریک اپنی مرضی سے حصہ فروخت کر دے تو دوسرے شریک کو شفعے کا حق ہے۔ جب تقسیم ہو جائے اور شراکت کا وجود نہ رہے تو شفعے کا حق بھی ساقط ہو جاتا ہے، مثلاً: ایک حویلی میں چند کمرے ہیں اور اس میں چند ایک لوگوں کی شراکت ہے۔ ایک شریک کا کمرہ الگ کر دیا گیا اور اسے راستہ دے دیا گیا تو دوسرے کمروں کو اگر مالک فروخت کرنا چاہے تو کر سکتا ہے کیونکہ شریک کا راستہ متعین ہے اور اس کی حد بندی بھی ہو چکی ہے۔ بہرحال اس مقام پر شفعے کے احکام و مسائل بیان کرنا مقصود نہیں بلکہ صرف زمین وغیرہ میں شراکت کی وضاحت مقصود ہے۔ شفعے کی مزید وضاحت آئندہ عنوان میں ہو گی۔