تشریح:
(1) اس مقدمے میں کسی کا دوسرے پر دعویٰ نہیں تھا کہ ایک گواہ سے مقدمے کا فیصلہ کیسے کر دیا گیا؟ بلکہ یہاں صرف حقیقت حال معلوم کرنا تھی، جس کا اظہار ہو گیا۔ (2) واضح رہے کہ اس باب کا کوئی عنوان نہیں بلکہ یہ عنوانِ سابق کا تتمہ ہے۔ مناسبت اس طرح ہے کہ اس میں حضرت صہیب ؓ پر صدقے اور ہبے کا ذکر ہے، جب رسول اللہ ﷺ کا عطیہ ثابت ہو گیا تو مروان نے یہ سوال نہیں کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے اس سے رجوع تو نہیں فرمایا؟ کیونکہ ہبہ میں رجوع کا امکان نہیں ہوتا۔ ممکن ہے کہ پیش کردہ حدیث سے یہ مسئلہ ثابت کرنا ہو کہ جب موہوب لہ فوت ہو جائے تو بالاتفاق اس سے رجوع حرام ہے۔ واللہ أعلم