قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّرُوطِ (بَابُ الشُّرُوطِ مَعَ النَّاسِ بِالقَوْلِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

2728. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَهُ قَالَ: أَخْبَرَنِي يَعْلَى بْنُ مُسْلِمٍ، وَعَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، - يَزِيدُ أَحَدُهُمَا عَلَى صَاحِبِهِ - وَغَيْرُهُمَا، قَدْ سَمِعْتُهُ يُحَدِّثُهُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: إِنَّا لَعِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: حَدَّثَنِي أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مُوسَى رَسُولُ اللَّهِ - فَذَكَرَ الحَدِيثَ - {قَالَ أَلَمْ أَقُلْ إِنَّكَ لَنْ تَسْتَطِيعَ مَعِيَ صَبْرًا} [الكهف: 72]، كَانَتِ الأُولَى نِسْيَانًا، وَالوُسْطَى شَرْطًا، وَالثَّالِثَةُ عَمْدًا، {قَالَ: لاَ تُؤَاخِذْنِي بِمَا نَسِيتُ وَلاَ تُرْهِقْنِي مِنْ أَمْرِي عُسْرًا} [الكهف: 73]، {لَقِيَا غُلاَمًا فَقَتَلَهُ} [الكهف: 74]، فَانْطَلَقَا، فَوَجَدَا {جِدَارًا يُرِيدُ أَنْ يَنْقَضَّ، فَأَقَامَهُ} [الكهف: 77] قَرَأَهَا ابْنُ عَبَّاسٍ أَمَامَهُمْ مَلِكٌ

مترجم:

2728.

حضرت ابی بن کعب  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’حضرت موسیٰ رسول اللہ ﷺ (ہی حضرت خضر ؑ کے ساتھی ہیں)، پھر آپ نے ان کے متعلق پورا واقعہ بیان کیا۔ حضرت خضر ؑ نےکہا: (جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: )کیا میں نے آپ سے نہیں کہا تھا کہ آپ میرے ساتھ ہر گز صبر نہیں کر سکیں گے؟‘‘ حضرت موسیٰ ؑ کا پہلا اعتراض بھول چوک کی بنا پر تھا، دوسرا شرط کے طور پر اور تیسرا جان بوجھ کر چنانچہ فرمایا کہ جو بات میں نے بھول چوک کی بنا پر کہی اس کے متعلق آپ میری گرفت نہ کریں، اور مجھ پر میرے کام میں تنگی نہ ڈالیں۔ یہاں تک کہ دونوں ایک لڑکے سے ملے تو اس بندے(خضر ؑ )نے اسے قتل کردیا۔ پھر دونوں چل پڑے تو اس بستی میں ایک دیوار گرنے والی تھی جسے اس (خضر ؑ )نے سیدھا کر دیا۔ ’’حضرت ابن عباس  ؓ نے وَرَاءَهُم مَّلِكٌ کی بجائے إمامهم مالك پڑھا ہے۔